سچ خبریں: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جتنی سیاست اولمپکس، ہاکی، اور فٹبال میں ہوتی ہے، اتنی ہم سیاستدان بھی نہیں کرتے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف نے ارشد ندیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے اور 30 سال بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اولمپکس میں بچوں کو مارنے والی حکومت کی موجودگی کی کیا وجہ ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہیروز جس بے سروسامانی میں جدوجہد کرتے ہیں، وہ سب کو معلوم ہے۔
خواجہ آصف نے اولمپکس کمیٹی کے چیئرمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بوڑھے ہو گئے ہیں مگر ابھی تک عہدہ نہیں چھوڑا۔
اس پر ایوان میں کسی نے کہا کہ وہ جان چھوڑ چکے ہیں، جس پر خواجہ آصف نے مذاقاً کہا کہ پھر انہیں بھی ایک میڈل دے دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کے علاوہ کسی ادارے کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے۔ ہاکی کی حالت ایسی ہے کہ لگتا ہے کھلاڑی ایک دوسرے کو ہی ہاکیاں مارنے لگیں گے، اور فٹبال کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں۔
مزید پڑھیں: حجاب پہننے کی وجہ سے اولمپک کی افتتاحی تقریب میں شرکت پر پابندی
وزیر دفاع نے کہا کہ وہاں سے جو پیسے آتے ہیں، یہاں ہڑپ ہو جاتے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ فٹبال کا ایک اسٹیڈیم بنایا تھا، جو سیلاب میں بہہ گیا۔