🗓️
پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیسز کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان بیٹ کے کیسز سے متعلق سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر علی اور الیکشن کمیشن کا وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد نے کی۔
عدالت کی ابتدائی کارروائی کے دوران بیرسٹر گوہر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان نہ دینے کی وجوہات نہیں بتائیں، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ الیکشن کمیشن اسلام آباد میں ہے تو کیا ہم یہاں سے کوئی حکم دے سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ فعال ہے، آپ نے وہاں سے کیوں رجوع نہیں کیا۔
وقفے کے بعد کیس کی دوبارہ سماعت کے دوران پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے صرف مرکزی پارٹی کو نوٹس نہیں دیا تھا، پی ٹی آئی صوبائی کابینہ کو بھی نوٹس جاری ہوا تھا،
انہوں نے کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ اس لئے بھی نہیں گئے کیونکہ رہنماؤں کی گرفتار کا خدشہ تھا، فیڈریشن کے پیش نظر کسی بھی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کل تک نشان نہ ملا تو ہمارے امیدوار آزاد تصور ہوں گے، انٹرا پارٹی انتخابات کا طریقہ کار پارٹی نے خود طے کرنا ہوتا ہے، اگر انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم نہ کیا گیا تو انتخابی نشان بلا نہیں ملے گا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن معاملات کو تاخیر کا شکار کرتا آرہا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو چھوڑ کر ایک پارٹی کے ساتھ ایسا سلوک ہورہا ہے
ان کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک ہورہا ہے، کیا 32 سوالات کسی اور پارٹی سے بھی پوچھے گئے؟
جس پر جسٹس عتیق شاہ نے بیرسٹر گوہر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا انٹرا پارٹی انتخابات 2018 میں آپ کو جو سہولت دی گئی اب ان کو دی جارہی ہے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ آپ کو نہیں لگتا ہے الیکشن کمیشن کو شکایات پر خود فیصلہ کرنا چاہیے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن کے وکیل محسن کامران نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نتائج تب پبلش کرتے ہیں جب کمیشن مطمئن ہو جائے، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات متنازع ہے۔
جس پر جسٹس عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کو کس نے متنازعہ بنائے؟ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستیں جمع کئے گئے۔
جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ جن لوگوں نے درخواستیں دیں کیا وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ درخواست گزاروں نے لیٹر ساتھ نہیں لگائے، انہوں نے انتخابات کے نتائج شائع نہ ہونے کو چیلنج کیا ہے، نتائج تب ہی شائع ہوں گے جب کوئی حتمی فیصلہ ہوگا
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیس میں فیصلہ محفوظ کیا ہے، یہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ پھر چینلج کرسکتے ہیں۔
جس پر بیرسٹر گوہر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جلد کوئی آرڈر کردیں کیونکہ کل آخری روز ہے۔
بیرسٹر گوہر اور وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
مشہور خبریں۔
اسرائیل کے بارے میں امریکی حکام کا موقف
🗓️ 6 مارچ 2024سچ خبریں: امریکی نائب صدر کملہ ہیرس نے کہا کہ وہ اور
مارچ
طالبان نے بائیڈن حکومت پر لگایا چوری کا الزام
🗓️ 12 فروری 2022سچ خبریں: طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے کہا کہ افغان بینکوں
فروری
الجزائر کا فلسطین کے سلسلہ میں مؤقف
🗓️ 8 جون 2021سچ خبریں:الجزائر کے صدر نے الجزیرہ چینل کو دیے جانے والے اپنے
جون
فلسطینی عوام کے حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
🗓️ 13 اکتوبر 2023سچ خبریں:عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم فلسطین اور غزہ
اکتوبر
محاصرے کے باوجود مزاحمتی قوت کو مزید مضبوط کرتے رہیں گے:حماس
🗓️ 27 مارچ 2025 سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خلیل
مارچ
ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کا حکم جاری
🗓️ 13 اگست 2021اسلام آباد (سچ خبریں)رحیم یار خان میں مندر حملہ کیس میں ہندو
اگست
قابض صیہونی فلسطینیوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے:عراقی رہنما
🗓️ 7 اگست 2022سچ خبریں:عراق کی قومی حکمت تحریک کے رہنما نے غزہ میں ہونے
اگست
امریکہ کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر عالمی ردعمل
🗓️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکی اقدام اور غزہ میں
دسمبر