کراچی: (سچ خبریں) الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے کیس میں بے ضابطگیوں پر یونین کونسل سات کیماڑی کے ریٹرننگ افسر کو معطل کرتے ہوئے شواہد اکٹھے کرنے کیلیے تحقیقاتی ٹیم بھی قائم کر دی ہے۔
یونین کونسل سات کیماڑی میں جماعت اسلامی نے انتخابی دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت الیکشن کمیشن میں نثار درانی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
الیکشن کمیشن نے ریجنل الیکشن کمشنر کو نیا ریٹرننگ افسر مقرر کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ایک انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔
انکوائری کمیٹی مبینہ طور پر دھاندلی میں ملوث ریٹرننگ آفیسر عبدالغفار شیخ کے خلاف شواہد اکٹھے کرے گی اور تمام امیدواروں کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیں گے، ریٹرننگ افسر کے خلاف فوجداری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے تحقیقاتی کمیٹی کو سات دن کے اندر اندر یونین کونسل کے نتائج پیش کرنے کا حکم دیا جبکہ انکوائری کمیٹی کو فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔
کمیشن نے ریٹرنگ آفیسر عبدالغفار شیخ کو ملازمت سے فارغ کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی نے کراچی کی مختلف یوسیز بالخصوص کیماڑی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ہونے والی دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔
جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ پریزائیڈنگ افسران کے نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کامیاب ہوئی تھی، ریٹرننگ افسر خود پیش ہوگئے ہیں لیکن پریزائڈنگ افسران کو روکا گیا اور ریٹرننگ افسر نے نتائج تبدیل کرکے حکومتی امیدواروں کو کامیاب قرار دیا۔
الیکشن کمیشن نے بعدازاں کیماڑی کی چھ یوسیز میں دھاندلی کے مقدمے میں کمیشن میں پیش نہ ہونے پر چھ یوسیز کے پریزائیڈنگ افسران کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔
یہ وارنٹ گرفتاری یوسی 8 ماڑی پور ٹاؤن، یو سی 8 میر بہار ٹاؤن، یو سی 7سلطان آباد ماڑی پور، یوسی 5 مچھر کالونی، شیرشاہ کی یوسی 5 اور چنیسرٹاؤن وارڈ 1 یوسی 4 کے پریزائڈنگ افسران کے جاری کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ 16 جنوری کو کراچی کی 235 یونین کونسلز کے اعلان کردہ نتائج کے مطابق جماعت اسلامی نے 86 نشستیں حاصل کیں تاہم ایک روز بعد انہوں نے مزید 3 نشستوں پر کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسی طرح پیپلزپارٹی نے بھی دعویٰ کیا کہ چنیسر گوٹھ کی یونین کونسل نمبر 6 میں دوبارہ گنتی کے بعد پیپلزپارٹی کا امیدوار کامیاب ہوا ہے، قبل ازیں اس یونین کونسل سے جماعت اسلامی کامیاب ہوئی تھی۔
الیکشن کمیشن نے سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حتمی نتائج جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 91 اور جماعت اسلامی نے 85 نشستیں حاصل کر لیں۔