اسلام آباد: (سچ خبریں) دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں، امریکا سے دیرینہ مراسم ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں، پاکستان امریکا سے تعلقات میں مزید مضبوطی کا خواہشمند ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے چین سے تعلقات ہماری پالیسی کا حصہ ہیں، دہائیوں پر مشتمل یہ تعلقات کسی چیز سے متاثر نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے فارن مشن اور وزارت خارجہ کے درمیان بات چیت سیکریٹ ایکٹ کے تحت ہوتی ہے، پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست اور اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوپ 29کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔
پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ پاکستان کے چین سے تعلقات ہماری پالیسی کا حصہ ہیں۔ دہائیوں پر مشتمل یہ تعلقات کسی چیز سے متاثر نہیں ہوتے۔
ترجمان دفترخارجہ کی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا پرانے دوست اور پارٹنر ہیں۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائر عیسٰی کی گاڑی پر حملے کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، ابتدائی معلومات کے بعد حکومت کی جانب سے معاملہ باضابطہ طور پر اٹھایا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف 11 نومبر کو الریاض سمٹ میں شرکت کریں گے، وزیر اعظم اعلی سطح وفد کے ہمراہ شریک ہوں گے۔
امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر رد عمل دیتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ امریکا سے دیرینہ مراسم ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں، پاکستان امریکا سے تعلقات میں مزید مضبوطی کا خواہشمند ہے۔