فیصل آباد (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کی بنیاد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہی ہے ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال دنیا کے بڑے ملکوں میں ہوتا ہے اور الیکشن کمیشن نے اپنی استعداد پر ہی سوالات اٹھا دیے، پارلیمنٹ میں جو فیصلہ ہو گا اس پر عملدرآمد ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں اپنے انتخابی حلقے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اعتراضات خود اپنے ہی اوپر اٹھا دیے جبکہ ہم تو انتخابی اصلاحات کر کے الیکشن کمیشن کی مدد کر رہے ہیں ، اسی لیے سپریم کورٹ کے حکم پر نئی فہرستیں تیار کی گئیں کیوں کہ پرانی فہرستوں میں لاکھوں بوگس ووٹ درج تھے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ دھاندلی کی پیدوار ہمیں کہتے ہیں وزیر اعظم ہاؤس دھاندلی کا گڑھ بنا دیا لیکن صاف شفاف انتخابات کی بنیاد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہی ہے اور دنیا شفاف انتخابات کے لیے ای وی ایم مشین پر کام کر رہی ہے لیکن حزب اختلاف نے ای وی ایم مشین کو دیکھے بغیر مسترد کر دیا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کے ای وی ایم سے متعلق بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت انٹرنیٹ ووٹنگ اور ای وی ایم ہر صورت استعمال کرے گی ، غلط فہمی دورکرناچاہتا ہوں کہ ای وی ایم سے حکومت پیچھے ہٹےگی، انٹرنیٹ ووٹنگ اور ای وی ایم سے حکومت کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گی، انٹرنیٹ ووٹنگ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بہت واضح ہے، الیکشن کمیشن ای وی ایم سے متعلق مزید تجاویز دے، حکومت نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کو گھنٹوں سُنا، ای وی ایم میں کوئی ایلفی ڈال جائی گا جیسے بیانات مضحکہ خیز ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کاحق نہ دینا توہین عدالت ہے، الیکشن کمیشن انتخابات کرانےکیلئے آئینی ریگولیٹر ہے، جس کے مطابق الیکشن کمیشن قانون کے مطابق انتخابات کے انعقاد کا پابند ہے ، الیکشن کمیشن کا کام قانون بنانا ہے اور نہ ہی یہ اُس کا دائرہ اختیار ہے، اگر قانون بن جائے تو الیکشن کمیشن کا مؤقف ہی ختم ہوجائے گا، انٹرنیٹ ووٹنگ پر اعتراضات اور دھاندلی کو روکنےکاطریقہ نہیں بتایا گیا۔