اسلام آباد: (سچ خبریں) توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی نا اہلی کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے۔عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک کی تفصیلات بتانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔
فیصلے میں مزید بتایا گیا کہ عمران خان کے مطابق انہوں نے تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے،جبکہ کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نا اہل قرار دیا جبکہ ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دینے کے ساتھ عمران خان کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔
عمران خان کی نا اہلی پر الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلہ بھی جاری کیا،تحریری فیصلہ 36 صفحات پرمشتمل ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان نے دانستہ طور پر تحائف کی تفصیلات گوشواروں میں جمع نہیں کرائیں۔وکلا کے دلائل،دستیاب ریکارڈ اور ہماری فنڈنگز کے مطابق عمران خان نا اہل ہو چکے ہیں۔ عمران خان آئین کے آرٹیکل 63 ون پی اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137،167 اور 173 کے تحت نا اہل ہیں۔
فیصلے کے مطابق عمران خان رکن اسمبلی نہیں رہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق عمران خان کرپٹ اقدام کے مرتکب ہوئے۔عمران خان نے جھوٹی اسٹیٹمنٹ اور ڈکلیئریشن جمع کرائیں۔عمران خان نے توشہ خانے سے حاصل تحائف اثاثوں میں ڈکلیئر نہ کئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مکمل فیصلہ جاری نہیں کیا گیا،ابھی فیصلے کے کچھ حصے جاری کئے گئے ہیں۔ فیصلے پر ممبر پنجاب کے دستخط موجود نہیں۔ممبر پنجاب بابر حسن کی طبیعیت ناساز ہے۔ممبر پنجاب کے دستخط کے بعد مکمل فیصلہ جاری کیا جائے گا۔