سڈنی (سچ خبریں)ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ دُنیا کے متعدد ممالک میں رواں برس کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا جو امریکا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور ٹوکیو میں دیکھا جاسکے گا اور بعض مقامات پر مکمل، بعض پر جزوی اور بعض پر صفر ہوسکتا ہے۔قبل از ین بھی سورج اور چاند گرہن کے متعلق پیشگوئیاں آتی رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا جو امریکا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور ٹوکیو میں دیکھا جاسکے گا۔امریکی ریاست نیویارک اور شکاگو کے علاوہ چینی دارالحکومت بیجنگ اور ارجنٹائن میں چاند گرہن جزوی طور پر نظر آئے گا۔ پاکستان میں دن کا وقت ہونے کے باعث چاند گرہن نظر آنے کا کوئی امکان نہیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پیشگوئی کی گئی کہ رواں برس 2021ء میں پاکستان میں 2 سورج اور 2 چاند گرہن ہوں گے، محکمۂ موسمیات کے مطابق پاکستان میں اس سال کے چاند اور سورج گرہن دکھائی نہیں دیں گے۔محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سال کا پہلا سورج گرہن 10 جون کو ہوگا، یہ جزوی سورج گرہن ہوگا،جو ایشیا، افریقہ،یورپ،افریقہ اور مغربی امریکا میں دیکھا جاسکے گا۔
گرہن کے متعلق گزشتہ برس سابق وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی اور موجودہ وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ چانداور سورج گرہن سے جڑی ہوئی توہم پرستی کی کہانیاں موجودہ دور میں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر21 جون 2020ء کو اپنے پیغام میں وزیرِمملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ رواں سال کے دوران 6 گرہن میں سے 4 چاند گرہن جبکہ 2 سورج گرہن ہوں گے۔ رواں سال کا دوسراگرہن 14 دسمبرکو ہوگاجو پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا۔
گزشتہ برس کا سب سے آخری سورج گرہن 14 دسمبر کے روز ہوا تھا۔ قبل ازیں محکمۂ موسمیات نے پیش گوئی کی کہ 2020ء کا آخری سورج گرہن 14 دسمبر کو ہوگا جو پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے 6 بجے کے بعد شروع ہوگا اور رات کے وقت ختم ہوگا۔