افغانستان میں قحط کو فروغ نہیں دینا چاہیے، حنا ربانی کھر

🗓️

اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے طالبان حکومت کے ماتحت افغانستان پر عائد کی گئی مغربی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی معیشت کے بنیادی عمل کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق طالبان کے گزشتہ برس اقتدار پر قبضے کے بعد امریکا کی زیر قیادت بیرونی حکومتوں نے افغانستان کی ترقیاتی اور سیکیورٹی امداد منقطع کردی تھی اور سخت پابندیوں کے نفاذ نے ملک کے بینکنگ سیکٹر کو تباہ کردیا ہے۔

جرمنی کی ’ویلٹ‘ اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ افغانستان کو معاشی طور پر تنہا کرنے کا مطلب ملک کو معاشی بحران کی طرف دھکیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو عالمی بینکوں سے منقطع کردیا جائے گا اور اس کے بیرونی مالی اثاثے روک دیے جائیں گے تو پھر وہی ہوگا جو ہو رہا ہے، اس لیے ہمیں قحط کو فروغ نہیں دینا چاہیے۔

وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے افغانستان پر عائد کی گئی معاشی پابندیوں میں نرمی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے جرمنی سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے مغربی فوجیوں کا انخلا جس میں جرمنی بھی شامل تھا اس نے ملک پر سنگین اثرات چھوڑے ہیں، کیونکہ اس معاملے کو پہلے بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ موجوہ حالات میں افغانستان کو بدحالی میں چھوڑنا اور ملک کو معاشی تنگی کی طرف دھکیلنا درست خیال نہیں ہے اور مطالبہ کیا کہ افغان باشندوں کی مدد کرنے کے لیے معاشی مدد کرنا لازمی ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم نے جنگ پر تو 3 کھرب ڈالر خرچ کیے مگر آج افغانستان کی مدد کرنے کے لیے ہمارے پاس 10 ارب ڈالر بھی نہیں ہیں اور مجھے یہ رویہ سمجھ میں نہیں آتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں جب امریکا نے اپنے فوجیوں کو افغانستان سے نکال لیا تو فوری طور پر افغان طالبان نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا، افغان طالبان نے تقریباً 20 برس بعد اقتدار پر قبضہ کیا کیونکہ امریکا کی زیر قیادت فوجیوں نے 11 ستمبر 2001 میں امریکا کے ٹریڈ ٹاور پر حملے کے بعد انہیں اقتدار سے نکالا تھا۔

مشہور خبریں۔

امریکی وزیر خارجہ بار بار مشرق وسطی کیوں دوڑے چلے آتے ہیں ؟

🗓️ 11 جنوری 2024سچ خبریں: غزہ کے مسئلے کے بعد دوسرے روایتی اتحادیوں کے ذریعے

ایران پر تل ابیب کے حملے کے منصوبے بے نقاب

🗓️ 18 جنوری 2025سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں پر ایران کا دوسرا بڑا حملہ، جو 200

اسرائیلی وزیر خارجہ کے طیارے کا سعودی فضائی حدود سے گذرنا ، ریاض تل ابیب کے درمیان تعلقات کا عندیہ

🗓️ 1 جولائی 2021سچ خبریں:متحدہ عرب امارات جانے کے لئے اسرائیلی وزیر خارجہ کے طیارے

کمشیر کے سابق وزیراعلی کا بھارتی حکام سے اہم سوال

🗓️ 16 جولائی 2023سچ خبریں: کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے ریاست کے حالات

حکومت سے مذاکرات اب بھی جاری ہیں، بیرسٹر گوہر کی تصدیق

🗓️ 25 نومبر 2024 اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے

آنے والے مہینوں میں بجلی کی کٹوتی کا امکان:فرانسیسی وزیر اعظم

🗓️ 1 ستمبر 2022سچ خبریں:فرانس کے وزیر اعظم نے خبردار کیا کہ ان کے ملک

شروع سے ہی غزہ میں اسرائیل کی شکست کی پیشین گوئی

🗓️ 15 جنوری 2024سچ خبریں:اگرچہ حنان عامیور نے اپنی تحریر میں ان ذرائع ابلاغ کے

صیہونیوں کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز ہوچکا ہے: ترکی

🗓️ 27 دسمبر 2021سچ خبریں:ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے آج انقرہ میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے