اسلام آباد: (سچ خبریں) اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کے لیے معیار وضع کرنے والی کمیٹی میں سپریم کورٹ کے ایک موجودہ اور ایک سابق جج کو مقرر کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس سید منصور علی شاہ کمیٹی کے چیئرمین اور سابق جج منظور ملک شریک چیئرمین ہوں گے۔
یہ متفقہ فیصلہ گزشتہ روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کے اجلاس میں کیا گیا۔
خصوصی کمیٹی کو 15 جنوری 2024 تک ججز کی تعیناتی کے معیار کے بارے میں تجاویز دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، اٹارنی جنرل، وفاقی وزیر قانون، پاکستان بار کونسل (پی بی سی) اور تمام صوبائی بار کونسلز کے نمائندے شامل ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز اجلاس کے دوران جوڈیشل کمیشن کے رکن جسٹس منیب اختر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موجودہ وزیر قانون اور اے جی پی نگران حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں جو پالیسی فیصلے نہیں کر سکتی۔
بعدازاں کمیشن نے اکثریتی رائے کے ساتھ فیصلہ کیا کہ ڈویژن رولز کا عمل آگے بڑھنا چاہیے اور متفقہ طور پر کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
جسٹس (ریٹائرڈ) منظور ملک کو ان کے پیشرو جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کی مدت ختم ہونے کے بعد 2 برس کے لیے کمیشن کا رکن بھی مقرر کیا گیا۔
جوڈیشل کونسل نے جسٹس عقیل احمد عباسی کو سندھ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی تجویز بھی دی۔
جسٹس عقیل احمد عباسی 3 نومبر سے سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، انہوں نے جسٹس عرفان سعادت خان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے بعد حلف اٹھایا تھا۔
جسٹس عرفان سعادت خان چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی ریٹائرمنٹ کے بعد بمشکل ایک ماہ تک قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہے۔