اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی احتساب بیورو (نیب) نے نگران وزیر اعظم کے مشیر احد چیمہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں الزامات سے بری قرار دے دیا۔
احد چیمہ کی بریت کی درخواست پر نیب کی جمع کرائی گئی رپورٹ ڈان نیوز نے حاصل کر لی جس میں کہا گیا ہے کہ سابق بیوروکریٹ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا نیب ریفرنس نہیں بنتا، ان کے تمام اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
قومی احتساب بیورو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احد چیمہ کے مبینہ بے نامی داروں نے اپنی ذاتی آمدن سے پراپرٹیز بنائیں، ان کے مبینہ بے نامی داروں کی پراپرٹیز کو احد چیمہ سے لنک نہیں کیا جاسکتا، ان کے رشتہ داروں سعدیہ منصور، منصور احمد اور نازیہ اشرف کے اکاؤنٹس احد چیمہ کے بے نامی اکاؤنٹس نہیں ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ری انویسٹی گیشن کے مطابق احد چیمہ کی کُل آمدن 21 کروڑ 30 لاکھ اور اخراجات 13 کروڑ 10 لاکھ روپے ہیں، ان کے بنائے گئے اثاثے ان کی آمدن کے مطابق ہی ہیں، ری انویسٹی گیشن کے دوران احد چیمہ نے اپنی آمدن اور منافع سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کیا۔
نیب کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احد چیمہ کی جانب سے جمع کرائے گئے ریکارڈ کی تصدیق کی گئی، ریکارڈ درست ثابت ہوا، احد چیمہ کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں، نیب کیس نہیں بنتا۔
اپنی رپورٹ میں نیب نے احتساب عدالت سے احد چیمہ کی بریت کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی استدعا کردی۔
یاد رہے کہ 2018 کے انتخابات سے قبل پنجاب میں نیب کی جانب سے کرپشن کے خلاف ہونے والے کریک ڈاؤن کا پہلا ہائی پروفائل کیس احد چیمہ کا تھا اور اس وقت بظاہر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور ان کے قریبی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے نیب متحرک تھی۔
نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق انکوائری کے لیے تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔
بعد ازاں نیب نے ان کے خلاف الگ الگ انکوائریاں شروع کی تھیں جن میں لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) سٹی اور آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بھی تھا، احمد چیمہ کو گرفتاری کے طویل عرصے بعد اپریل 2021 میں تین مقدمات میں ضمانت دی گئی تھی۔
نیب نے رواں برس 20 مئی کو احد چیمہ کے ساتھ سابق وزیراعظم شہباز شریف کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کیس میں کلیئر قرار دیتے ہوئے الزامات ختم کردیے تھے۔