لاہور(سچ خبریں) سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ سروے کے مطابق آزاد کشمیر الیکشن میں 44 فیصد لوگ کہہ رہے ہیں پی ٹی آئی جیتے گی۔12 فیصد کہہ رہے ہیں ن لیگ کے جیتنے کے چانس ہیں جبکہ 9 فیصد لوگ کہہ رہے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے جیتنے کے چانس ہیں۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون رشید نے مزید کہا کہ جہاں تک دھاندلی کا تعلق ہے تو یہ بات ناقابل فہم ہے۔
فوج وہاں پر موجود ہے۔قبائلی لوگ ہیں، آزاد کشمیر میں کبھی بڑے پیمانے پر دھاندلی نہیں ہوتی۔ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔امیر لوگوں کو ٹکٹ دیے جاتے ہیں، تحریک انصاف نے بھی امرا کو ٹکٹ دیے۔عمران خان نے ق لیگ سے سیٹلمنٹ کرلی ہے اور ایم کیو ایم سے بھی کوئی اندیشہ نہیں۔
اگر کوئی صورتحال بنی تو وہ اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کرا دیں گے۔جبکہ سینئر صحافی حبیب اکرم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں اس مرتبہ حکمراں جماعت کیلئے فتح حاصل کرنا قدرے مشکل ٹاسک ہے۔
آزاد کشمیر کی کل 33 نشستوں میں سے پی ٹی آئی کی 12 نشستوں پر پوزیشن مضبوط ہے، جبکہ 10 نشستوں پر تھوڑی محنت سے کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔ 10 میں سے 4 نشستیں ایسی ہیں جہاں تحریک انصاف کو صرف تھوڑی سی توجہ دینے کی ضرورت ہے، جبکہ باقی 6 نشستوں پر مقابلہ سخت ہے، یہاں اگر تحریک انصاف کچھ زیادہ محنت کرے تو اسے ان نشستوں پر بھی فتح حاصل ہو سکتی ہے، یوں حکمراں جماعت کیلئے 33 میں سے 22 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کا امکان ہے، تاہم تینوں بڑی جماعتوں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہو گا۔
دوسری جانب انتخابات سے قبل گیلپ پاکستان کی جانب سے ایک سروے کروایا گیا ہے جس میں آزاد کشمیر کی عوام سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی۔ سروے کے دوران آزاد کشمیر کی عوام سے سوال کیا گیا کہ وہ وزیراعظم عمران خان، چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، شہباز شریف اور مریم نواز میں سے کسے اپنا پسندیدہ ترین لیڈر مانتے ہیں۔ جواب میں عمران خان تقریباً 70 فیصد کشمیریوں کے پسندیدہ ترین لیڈر قرار پائے جبکہ مریم نواز آزاد کشمیر میں مقبولیت حاصل کرنے میں ناکام رہیں، بلاول دوسرے مقبول ترین لیڈر قرار پائے۔