ویلنگٹن(سچ خبریں) نیوزی لینڈ کے سائنس دانوں نے ایک اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے سب کو حیران کر دیا ہے انہوں سمندر میں ایک چھوٹی مگر نایاب شارک دریافت کرلی ہے جسے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ یہ دریافت پانی کے اندر آبادیوں کی تحقیق کے دوران حادثاتی طور پر ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سائنس دانوں نے اسے بیبی گھوسٹ شارک (Baby Ghost Shark)کا نام دیا ہے، یہ سمندری حیات کی ایک غیر معروف نسل ہے جو سمندر کی گہرائیوں میں رہتی ہے۔
نوزائیدہ شارک کو جنوبی جزیرے کے قریب پانی کے اندر تقریباً 1.2 کلومیٹر کی گہرائی سے دریافت کیا گیا۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت پرجاتیوں کے نوعمر مرحلے کی سمجھ کو گہرا کرتی ہے۔سائنس دانوں کی ٹیم کے ایک رکن نے اسے ”صاف تلاش“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دریافت پانی کے اندر آبادیوں کی تحقیق کے دوران حادثاتی طور پر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ گہرے پانی کی انواع کو تلاش کرنا عام طور پر مشکل ہوتا ہے اور خاص طور پر اسے چھوٹی نایاب شارک کی طرح جو بہت خفیہ ہوتی ہیں کیوں کہ ہم انہیں اکثر نہیں دیکھ سکتے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اینڈ ایٹموسفیرک ریسرچ کے سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ شارک کا بچہ حال ہی میں پیدا ہوا ہے کیوں کہ اس کے پیٹ پر ابھی تک انڈے کی زردی موجود ہے۔
ایک سائنس دان نے کہا کہ شارک اپنے ابتدائی دنوں میں مختلف خصوصیات کی نمائش کر سکتی ہے جس سے اس دریافت اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے، بھوت شارک کی زیادہ تر انواع گہرے سمندر میں رہتی ہیں، جبکہ بہت ہی چند انواع اوپری ساحلی پانیوں میں رہنا پسند کرتی ہیں۔