نیویارک(سچ خبریں) خلا میں عام شہریوں کی پہلی پرواز کے لیے نام فائنل ہوگئے ہیں اور اب کوئی سیٹ نہیں بچی ہے، ایک کالج کے سائنس پروفیسر اور ایروسپیس ڈیٹا تجزیہ کار کا نام منتخب کر لیا گیا ہے،یہ خلائی پرواز ستمبر 15 یا اس کے بعد کے لیے طے کی گئی ہے اور اس پرواز کا عملہ خلا میں تین سے چار دن گزارے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان شہری خلابازوں کو امریکی ریاست فلوریڈا میں موجود کینیڈی سپیس سینٹر سے براہ راست دکھائی جانے والی نیوز بریفنگ کے دوران متعارف کروایا گیا تھا۔سپیس ایکس کی انسانی خلائی پرواز کے سربراہ بینجی ریڈ اور کاروباری شخصیت جیرڈ آئیسیکمن نے ان شہری خلابازوں کو متعارف کرایا تھا۔
رواں سال کے آخر کے لیے امریکی کمپنی سپیس ایکس نے مدار میں پرواز بھیجنے کے مشن کا منصوبہ بنایا ہے جس کے عملے میں چار افراد شامل ہوں گے۔ یہ پہلی ایسی خلائی پرواز ہوگی جس میں عام شہری خلا میں جائیں گے۔جیرڈ آئیسیکمن ای کامرس فرم شفٹ فور پیمنٹس کے بانی ہیں۔
وہ اپنے ساتھی اور سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کو خود اور دیگر تین افراد کو سپیس ایکس کریو ڈریگن کیپسیول میں بھیجنے کے لیے بہت بڑی رقم ادا کر رہے ہیں۔جیرڈ آئیسیکمن، جن کی عمر 38 ہے، نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘جب یہ مشن مکمل ہو جائے گا تو اس وقت لوگ اسے دیکھ کر کہیں گے کہ یہ پہلی بار تھا کہ عام لوگ خلا میں جا سکتے تھے۔
منگل کو چنے گئے دو افراد میں سے ایک کا نام کرس سیمبروسکی ہے جن کی عمر 41 سال ہے۔ وہ امریکی فضائیہ میں کام کر چکے ہیں اور امریکی شہر سیئٹل میں ایروسپیس انڈسٹری میں کام کرتے ہیں۔ انہیں ایک قرعہ اندازی کے ذریعے چنا گیا ہے جس میں 72 ہزار افراد نے نام دیا تھا۔ان کے علاوہ 51 سالہ سیان پراکٹر کو چنا گیا ہے جو ریاست ایریزونا کے شہر فینکس کے ساؤتھ ماؤنٹین کمیونٹی کالج میں جیو سائنس کے پروفیسر ہیں۔