سچ خبریں: امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کر سکا کہ ایران کے حملے کا جواب کیسے دینا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا سب سے بڑا حامی نیز فلسطینیوں کی نسل کشی اور لبنان میں شہریوں پر بمباری کے لیے اسرائیل کو درکار اسلحہ فراہم کرنے کا ذمہ دار امریکہ اور وائٹ ہاؤس کے حکام اس وقت پوری طرح سے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
اس بنیاد پر، امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا کہ اسرائیلی حکام ابھی تک ایران کے حملے کے جواب کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ اگر میں ان کی جگہ ہوتا تو تیل کی تنصیبات پر حملے کے علاوہ کسی اور آپشن پر غور کرتا۔
جو بائیڈن نے صہیونی حکام کے ساتھ رابطے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں جاری تناؤ کے حوالے سے اسرائیلی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا زور اس بات پر ہے کہ خطے میں ایک مکمل جنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
جو بائیڈن نے اس سال 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ آئندہ انتخابات کی شفافیت پر کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھی
تاہم، انہوں نے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کو خطرناک قرار دیا، جو 2020 کے انتخابات کے نتائج کو قبول کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔