ٹرمپ کے ہاتھوں برطرف ہونے والے برایان ہوک کون ہیں؟

ٹرمپ کے ہاتھوں برطرف ہونے والے برایان ہوک کون ہیں؟

?️

سچ خبریں:امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز کے ساتھ ہی وزارت خارجہ کے سابق اہلکار اور ایرانی امور کے سربراہ برایان ہوک کو برطرف کر دیا۔

امریکی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیغام کے ذریعے اعلان کیا کہ ان کی پہلی حکومت میں ایرانی امور کے نمائندے رہنے والے برایان ہوک کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل سلیمانی کے قاتلوں کو بچانے میں امریکہ کی ناکامی

تاہم یہ واضح نہیں کہ انہیں کس عہدے سے ہٹایا گیا ہے، لیکن یہ طے ہے کہ ہوک اب ٹرمپ کی نئی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔

برایان ہوک کون ہیں؟
برایان ہوک 4 جون 1968 کو پیدا ہوئے، وہ ایک وکیل اور سیاستدان ہیں، انہوں نے 1990 میں سینٹ تھامس یونیورسٹی سے مارکیٹنگ میں بیچلر ڈگری، بوسٹن کالج سے فلسفہ میں ماسٹرز اور آئیووا یونیورسٹی اسکول آف لاء سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

1999 سے 2003 تک وہ واشنگٹن میں ہوگان اینڈ ہارٹسن کمپنی میں قانونی خدمات انجام دیتے رہے، بعد ازاں، وہ جارج ڈبلیو بش کی حکومت میں اہم کردار ادا کرتے رہے، جہاں انہوں نے معاون وزیرِ خارجہ، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے مشیر اور وائٹ ہاؤس میں چیف آف اسٹاف کے مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

2016 کے صدارتی انتخابات سے قبل، برایان ہوک ٹرمپ کے سخت مخالفین میں شامل تھے، وہ 2012 میں مٹ رومنی کی صدارتی مہم کے مشیر رہے اور 2016 میں دیگر 121 ریپبلکن شخصیات کے ساتھ مل کر ٹرمپ کی صدارتی امیدواری کے خلاف خط پر دستخط کیے۔

ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد، برایان ہوک نے 2017 میں وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے تحت وزارت خارجہ کے پالیسی پلاننگ آفس کے ڈائریکٹر کے طور پر شمولیت اختیار کی۔

ان کی ایران سے متعلق سرگرمیاں اس وقت نمایاں ہوئیں جب انہوں نے ایران جوہری معاہدے میں ترامیم کے لیے یورپی حکومتوں سے مذاکرات کی قیادت کی۔

ٹیلرسن کی برطرفی اور مائیک پومپیو کے وزیر خارجہ بننے کے بعد، ہوک نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی اور پومپیو کے قریبی ساتھیوں میں شامل ہو گئے۔

2018 میں وہ ایرانی امور کے سربراہ مقرر کیے گئے اور ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، برایان ہوک کا ایران مخالف تنظیم مجاہدین خلق (منافقین) سے قریبی تعلق رہا، 2019 میں، شہید قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت کے چند دن بعد، انہوں نے منافقین کے ایک نمائندے سے خفیہ ملاقات کی ۔

برایان ہوک نے 2020 میں ایرانی امور کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور ان کی جگہ ایلیٹ ابرامز کو مقرر کیا گیا۔

برایان ہوک ٹرمپ حکومت کے ایران مخالف ایجنڈے میں ایک اہم شخصیت تھے، لیکن اب وہ نئی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے۔ ان کی برطرفی ٹرمپ کے حکومتی فیصلوں کی ایک اور مثال ہے، جو ان کے دور حکومت میں اختلافات اور تعلقات کے اتار چڑھاؤ کی عکاسی کرتی ہے۔

مشہور خبریں۔

فلسطینیوں کی سرزمین صہیونی دشمن کی کوئی جگہ نہیں:حماس

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ

ترکی اور غاصب صیہونی حکومت کا غصبی گیس ٹرانزٹ چیلنج

?️ 15 مارچ 2022سچ خبریں:سعادت پارٹی فلسطینیوں کے حقوق پر مبنی فکری اور سیاسی مطالعہ

صیہونی حکومت کے حق میں سعودی اور امارات کی حرکتیں بے نقاب

?️ 26 نومبر 2023سچ خبریں:غزہ کی پٹی کی حمایت میں صیہونی عبوری حکومت کے خلاف

ایک سال میں بی بی سی کے خلاف لاکھوں عوامی شکایات

?️ 11 جولائی 2021سچ خبریں:برطانوی خبر رساں ایجنسی جو اس ملک کی نوآبادیاتی پالیسیوں کو

کراچی: تاجر کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر سی ٹی ڈی کے 3 اہلکار گرفتار

?️ 4 ستمبر 2023سندھ:(سچ خبریں) سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے

لندن میں شہباز شریف کی نواز شریف سے انتہائی اہم ملاقات

?️ 18 ستمبر 2022لندن: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف کی لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ون

حماس اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات کی تفصیلات کا انکشاف

?️ 14 مئی 2025سچ خبریں: گزشتہ چند روز کے دوران جب حماس نے امریکہ کے

بھارت کو ہماری فورسز نے جیسے دھویا ایسا تاریخی دن بھول نہیں سکتا۔ شرجیل میمن

?️ 29 مئی 2025کراچی (سچ خبریں) سینئر صوبائی وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے