سچ خبریں: شہید اسماعیل ہنیہ کے بیٹے نے صیہونی غاصبوں کے غزہ سے انخلا کو اپنے والد کی شہادت کا بہترین انتقام قرار دیا۔
القدس العربی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹے عبدالسلام ہنیہ نے کہا کہ صیہونی ریاست کا غزہ سے انخلا ان کے والد کی شہادت کا بہترین انتقام ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسماعیل ہنیہ اور فؤاد شکر کی شہادت کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے؟
عبدالسلام ہنیہ نے القدس العربی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں زور دیا کہ ان کے والد کے قتل کا انتقام لینے اور جواب دینے کا طریقہ سیاسی رہنماؤں اور ایران کا معاملہ ہے لیکن ان کے نقطۂ نظر سے فلسطینی عوام کے خلاف جنگ کا خاتمہ اور غزہ سے قابض افواج کا مکمل انخلا ان کے والد کے قتل کا بہترین انتقام ہوگا۔
شہید ہنیہ کے بیٹے نے حماس کے سابق سیاسی دفتر کے سربراہ کے قتل کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس قتل میں ملوث افراد نے ان کے والد کے موبائل فون کو ٹریک کیا اور انتہائی درستگی کے ساتھ ایران کی پاسداران انقلاب کے زیر انتظام ایک عمارت میں ان کی جائے قیام کو نشانہ بنایا، انہیں ایک میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
عبدالسلام ہنیہ نے اس دعوے کو مسترد کیا کہ ان کے والد کو ان کے کمرے میں نصب کردہ دستی بم کے ذریعے شہید کیا گیا۔
مزید پڑھیں: یحییٰ سنوار کو حماس کا سربراہ منتخب کرنے کی وجوہات
انہوں نے مزید کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای اور ایرانی حکام اس واقعے پر شدید رنجیدہ ہوئے اور انہوں نے ہمیں تعزیت پیش کی، ان کے چہروں پر موجود تاثرات یہ ظاہر کر رہے تھے کہ ایرانیوں اور ان کے مہمان کے ساتھ ایک بہت بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔