سچ خبریں: لبنان میں حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے دشمن کی ناکامیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران دشمن اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے لبنان میں اسرائیلی فوج کی نئی چال کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے حملوں میں شدت کا مقصد غزہ کے شمالی حصے کے باشندوں کو جبری طور پر جنوب کی طرف ہجرت پر مجبور کرنا ہے، عالمی برادری کو اس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ میں اسرائیل کی سب سے بڑی غلطی
حمدان نے کہا کہ صہیونی فوجی کمانڈروں کا شمالی غزہ پٹی پر حملوں میں اضافہ داخلی مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حمدان نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن صہیونی، ایک سال سے زائد جاری جنگ کے باوجود، اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ دشمن کے جرنیلوں کا منصوبہ محض مقبوضہ علاقوں کے باشندوں کے جذبات سے کھیلنے کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن صہیونی نے اس ماہ کے آغاز سے اس منصوبے پر عمل درآمد شروع کیا ہے۔
حمدان نے وضاحت کی کہ صہیونی دشمن کی شمالی غزہ پٹی میں جاری کارروائی کا مقصد اس علاقے کے باشندوں کو جنوب کی طرف نقل مکانی پر مجبور کرنا ہے۔
اسامہ حمدان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صہیونی دشمن غزہ پٹی پر شدید ترین حملے کر کے اپنی فوج کی فتح کا تاثر دینا چاہتا ہے۔
انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی مزاحمت اور ان کی استقامت کی حمایت کے لیے مزید کوشش کرنے پر زور دیا اور کہا کہ موجودہ مشکل حالات کے باوجود فلسطینی عوام کا دفاع کرنے کے لیے مزاحمتی کارروائیاں جاری رہیں گی بلکہ مزید وسیع ہوں گی۔
حمدان نے کہا کہ اس وقت غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ نسل کشی کی شدت میں اضافہ ہے اور عالمی برادری کو فوری طور پر اس کو روکنے کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔
حماس کے اس رہنما نے امت مسلمہ سے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کو روکنے کے لیے متحرک ہونے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: دشمن اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
حمدان نے خبردار کیا کہ اگر صہیونی حکومت کے جنگی جرائم کو نہ روکا گیا تو یہ جرائم خطے کے دیگر علاقوں تک بھی پھیل جائیں گے۔