سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اسرائیل کی فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صہیونی حکومت عالمی برادری کے سامنے غزہ کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
الحوثی نے انکشاف کیا کہ اسرائیل گزشتہ 15 ماہ سے غزہ میں فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کر رہا ہے اور امریکہ نے اس دوران 4 بار ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو فلسطینی عوام کے حق میں کسی بھی قدم سے روکا۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمتی تحریک کی میزائل طاقت کو مضبوط کرنے میں جنرل قاسم سلیمانی کا کردار
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے فلسطین کے حوالے سے 90 سے زائد قراردادیں منظور کیں، لیکن ان کا عملی فائدہ فلسطینی عوام کو نہیں پہنچا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سلامتی کونسل نے ہمیشہ اسرائیل کے مفاد میں فیصلے کیے اور فلسطینی عوام کے ساتھ انصاف کرنے میں ناکام رہی۔
الحوثی نے واضح کیا کہ امریکہ، اقوام متحدہ، اور سلامتی کونسل کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سیاسی یا امن عمل کی کوئی امید نہیں ہے۔
انہوں نے اسرائیل کے عزائم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صہیونی طمع صرف فلسطین تک محدود نہیں بلکہ دیگر عرب ممالک کو بھی لپیٹ میں لینا چاہتی ہے، اسرائیل لبنان میں مسلسل آتش بس کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور شام میں ہوائی حملے کر کے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کے وزرا کے بیانات، خاص طور پر دمشق کے دروازے تک پہنچنے کی باتیں، ان کے خطرناک عزائم کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسرائیل شام کے شہریوں کو غیر مسلح کرنے، ان کی نقل و حرکت کو محدود کرنے، اور انہیں تحقیر کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما، عبدالملک بدرالدین الحوثی نے فلسطینی مزاحمت کی حالیہ کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کی یکجہتی، استقامت اور پائیداری کا مظہر ہیں، خاص طور پر 15 ماہ کی مسلسل جنگ کے بعد۔
الحوثی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی پانچویں برسی کے موقع پر ان کی فلسطینی کاز کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قاسم سلیمانی نے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کیا، اور ایران نے ہمیشہ ایک شرافتمندانہ کردار کے تحت فلسطینی عوام کی مدد کی ہے۔
الحوثی نے ان ممالک پر تنقید کی جو اسرائیل کے ساتھ سازباز یا لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اسلام کا نمائندہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران اسرائیل کے خلاف ایک مضبوط اور دشمنانہ موقف رکھتا ہے کیونکہ اسرائیل نے پوری امت مسلمہ کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ ایران کو ہمیشہ ان کی فلسطینی کاز کی حمایت اور مزاحمتی گروہوں کی پشت پناہی کی وجہ سے امریکی اور اسرائیلی سازشوں کا سامنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس نے ان سازشوں کو ناکام بنانے میں تاریخی کردار ادا کیا۔
الحوثی نے یمن کی مسلح افواج کی حالیہ کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے اسرائیل اور امریکہ کے لیے حیران کن تھے۔ انہوں نے تاکید کی کہ یمن پر دشمن کے تجاوزات بے اثر ثابت ہوں گے اور صنعا کی جانب سے غزہ کی حمایت جاری رہے گی۔
الحوثی: امریکی-برطانوی اتحاد کے حملے اور یمن کی مزاحمت جاری رہے گی
یمن کی انصاراللہ تحریک کے رہنما، عبدالملک بدرالدین الحوثی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران امریکی-برطانوی اتحاد کی جانب سے یمن پر 931 حملے کیے گئے، جن کے نتیجے میں 106 افراد شہید اور 314 زخمی ہوئے۔
الحوثی نے کہا کہ یمن اور جمہوری اسلامی ایران کے درمیان مشترکہ نقطہ ایمان پر مبنی ہے اور ایران کا فلسطینی عوام کی حمایت کا موقف نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: جنرل قاسم سلیمانی نے مزاحمتی محاذ کو کیسے عالمی سطح پر ایک مؤثر تحریک میں بدلا؟
انہوں نے تمام امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے حق میں متحد ہوں اور کہا کہ یمن بھی دیگر ممالک کی طرح امریکہ کی دھمکیاں برداشت کر رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یمن غزہ کے عوام کی حمایت کو جاری رکھے گا اور فلسطینی مزاحمت کے ساتھ اپنی یکجہتی برقرار رکھے گا۔