سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مالی مدد فراہم نہیں کرے گا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ان کی حکومت غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈنگ نہیں کرے گی اور اس معاملے پر خطے کے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی غزہ اور لبنان کے خلاف اتنی درندگی کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟
امریکی حکومتی ادارے نے یہ بھی واضح کیا کہ واشنگٹن نے تاحال غزہ پٹی پر کنٹرول کے حوالے سے کوئی باضابطہ عہد نہیں کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے غزہ میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکہ نے ایک بار پھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اپنے اس عہد پر قائم ہیں کہ غزہ سے حماس کا خاتمہ کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق، میکسیکو اور کینیڈا نے اپنی سرحدوں کو کنٹرول کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا، امریکہ کی کمزوری کا دور ختم ہو چکا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی حکومت ان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کے اقدامات جاری رکھے گی، جنہیں وہ تشدد پسند قرار دیتی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ صدر ٹرمپ غزہ سے حماس کے مکمل خاتمے اور خطے میں مستقل امن کے قیام کے لیے پرعزم ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ کا غزہ پر کنٹرول کا تاریخی منصوبہ حماس کے خاتمے اور مستقل قیام امن کے لیے ان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ صدر ٹرمپ آج ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس کے تحت مردوں کا خواتین کے کھیلوں کے مراکز میں داخلہ ممنوع ہوگا۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ توقع کرتے ہیں کہ ہمارے شراکت دار، خاص طور پر مصر اور اردن، فلسطینیوں کو عارضی طور پر پناہ دیں گے، یہاں تک کہ ہم ان کا وطن دوبارہ تعمیر کریں۔
امریکی حکومتی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ تمام امن پسند عوام کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کے لیے غزہ کی تعمیر نو کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو جنگ بندی کی قرارداد سے کیوں خوفزدہ ہے؟
آخر میں، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیانات کے بارے میں پہلے سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔