امریکی صدر جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کردیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کردیا

?️

واشنگٹن (سچ خبریں) امریکی صدر جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کورونا ویکسین سے متعلق غلط معلومات لوگوں کو ہلاک کر رہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے غلط معلومات اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے پیغام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ لوگوں کو ہلاک کر رہے ہیں، کورونا وائرس کی وبا کا پھیلاؤ صرف ویکسین نہ لگوانے والے افراد کے درمیان ہی ہے۔

فیس بک، ٹوئٹر اور الفبیٹ انکارپوریشن (گوگل) کی ملکیت یوٹیوب سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وبائی مرض کے دوران کووڈ 19 کی غلط خبروں کا پھیلاؤ نظر آیا۔

محققین اور قانون ساز طویل عرصے سے فیس بک پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز پر نقصان دہ مواد کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

کمپنی نے کورونا وائرس اور اس کی ویکسین کے بارے میں مخصوص جھوٹے دعوے کرنے کے خلاف قواعد متعارف کرائے ہیں اور کہا ہے کہ وہ لوگوں کو ان موضوعات پر قابل اعتماد معلومات فراہم کرتے ہیں۔

فیس بک کے ترجمان کیون میکلیسٹر نے کہا ہے کہ ہم ان بے بنیاد الزامات سے اپنے کام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، حقیقت یہ ہے کہ 2 ارب سے زیادہ افراد نے فیس بک پر کورونا وائرس اور ویکسین کے بارے میں مستند معلومات حاصل کی ہیں جو انٹرنیٹ پر کسی بھی دوسری جگہ سے کہیں زیادہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ 33 لاکھ سے زائد امریکیوں نے ویکسین کہاں اور کس طرح لینا ہے یہ جاننے کے لیے ہمارے ویکسین فائنڈر ٹول کا استعمال کیا، حقائق بتاتے ہیں کہ فیس بک جان بچانے میں مدد فراہم کر رہا ہے، ٹوئٹر اور یوٹیوب نے رائے کے لیے رابطوں کی متعدد کوشش کے باوجود جواب نہیں دیا۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ فیس بک کو کورونا وائرس ویکسین کے متعلق غلط معلومات کو ہٹانا ہوگا، درست معلومات یقینی بنانے کے لیے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ظاہر ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اقدامات اٹھائے ہیں، وہ نجی شعبے کی ایک کمپنی ہیں تاہم وہ مزید اقدامات اٹھا سکتے ہیں، یہ واضح ہے کہ اور بھی بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

جنگ بند ہوسکتی ہے پر صلح ممکن نہیں:یمنی ماہرین

?️ 8 فروری 2021سچ خبریں:یمنی ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے امریکی صدر نے کہا

سپریم کورٹ میں ترقی کیلئے 3 ججوں کے ناموں پر نظرثانی، بار کونسلز کا اعتراض

?️ 23 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان بار کونسل اور عدالت عظمیٰ کے سینئر

سعودی فوج کے ہاتھوں چار یمنی شہری شہید اور زخمی

?️ 12 جولائی 2021سچ خبریں:یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی یمنی صوبے صعدہ میں

ٹرمپ بن سلمان کی مدد سے مشرق وسطیٰ میں ایک نئے محور کی تلاش میں 

?️ 4 اپریل 2025سچ خبریں: معاریو اخبار نے ایسی معلومات حاصل کی ہیں جن سے

عبرانی میڈیا نے جنگ اور نئی جنگ بندی کے بارے میں کیا لکھا؟

?️ 15 مئی 2023سچ خبریں:عبرانی زبان کے اخبار Haaretz نے اس حوالے سے ایک تجزیے

مراکش نے عالمی برادری سے غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ کیا ہے

?️ 30 جون 2025سچ خبریں: ہزاروں مراکشی شہریوں نے ملک کے مختلف شہروں میں صیہونیت

بن سلمان اور السیسی کا فلسطین میں فوری جنگ بندی پر زور

?️ 10 اکتوبر 2023سچ خبریں:سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے مصری صدر

کردستان ورکرز پارٹی کے سربراہ کا مسلح سرگرمیوں کے خاتمے کا اعلان؛عالمی سطح پر خیر مقدم

?️ 28 فروری 2025 سچ خبریں:بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں، سیاسی شخصیات اور حکومتوں نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے