سچ خبریں:امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ رکن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کے اپنے ارادے کا انکشاف کیا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ رکن، الیگزینڈر گرین نے ایک اجلاس کے دوران اعلان کیا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے عمل کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی پارلیمنٹ کی ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری
گرین نے ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی پٹی پر کنٹرول اور اسے بحیرہ روم کا ساحل بنانے کے منصوبے کو نسلی تطہیر قرار دیا اور کہا کہ ان کے مجوزہ اور کیے گئے سنگین اقدامات کے باعث ان کا مواخذہ ناگزیر ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہیں جنہیں دو بار مواخذے کا سامنا کرنا پڑا، دونوں مرتبہ یہ کارروائیاں ان کی پہلی مدت صدارت (2019-2021) کے دوران ہوئیں، تاہم امریکی سینیٹ نے انہیں مسترد کر دیا تھا۔
ٹرمپ نے منگل کی شب وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ پر کنٹرول کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد عالمی سطح پر شدید ردعمل اور مذمت سامنے آئی۔
چین نے ٹرمپ کے اس منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے بے دخل کرنے کی مذمت کی اور فلسطین کے خودمختارانہ حق پر زور دیا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ جنگ کے بعد فلسطین کو خود فلسطینیوں کے ذریعے ہی چلایا جانا چاہیے۔
انہوں نے غزہ کے شہریوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے مزید کہا، ہم امید کرتے ہیں کہ تمام فریق جنگ بندی کو دو ریاستی حل اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کے موقع کے طور پر استعمال کریں گے۔
مزید پڑھیں: امریکی ریاستی نظام؛ صدرِ کے اختیارات اور فرائض
چین کا یہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے ردعمل میں سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے غزہ پر قبضے اور اسے امریکی انتظامیہ کے تحت چلانے کی بات کی تھی۔