سچ خبریں:اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے شمالی غزہ میں فلسطینی مہاجرین کی واپسی کو ایک بڑی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور قابض صہیونی حکومت کی ناکامی کی علامت ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے شہاب کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ شمالی غزہ میں مہاجرین کی واپسی، جو جنگ بندی معاہدے کے تحت عمل میں آئی ہے، ایک تاریخی کامیابی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی غزہ کے رہائشیوں کی واپسی کے تاریخی مناظر
حماس نے مزید بتایا کہ اس واپسی کے ساتھ، ایک نئی قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل پر بھی کام ہو رہا ہے، جس میں اسرائیلی قیدی اربیل یعود اور دو دیگر اسرائیلی قیدی شامل ہیں۔
حماس کے بیان میں کہا گیا کہ بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے شمالی غزہ میں مہاجرین کی واپسی کو روکنے کے لیے پیش کی جانے والی رکاوٹوں کے باوجود، ہم نے ثالثوں کے ذریعے ایک ایسا معاہدہ کیا جو مہاجرین کی واپسی اور قیدیوں کے مسئلے کو حل کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اور قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل جمعہ سے قبل مکمل کی جائے گی، جبکہ موجودہ معاہدے کے تحت ایک اور ڈیل ہفتے کو طے پائے گی، جس میں تین اسرائیلی قیدی شامل ہوں گے۔
حماس نے مہاجرین کی واپسی کو قابض حکومت کے منصوبوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم مناظر، جن میں لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کی جانب لوٹ رہے ہیں، ہماری قوم کی عظمت اور اپنے حق پر ثابت قدمی کا مظہر ہیں، خواہ حالات کتنے ہی سخت کیوں نہ ہوں۔”
حماس نے مزید کہا کہ مہاجرین کی واپسی اس بات کا ثبوت ہے کہ قابضین اپنی جارحانہ حکمت عملیوں میں ناکام ہو چکے ہیں، اور ہماری قوم کی مزاحمت نے ان کے تمام منصوبے خاک میں ملا دیے ہیں۔
یہ واپسی ان تمام لوگوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے جو ہماری قوم کی ارادوں کو توڑنے یا انہیں اپنی زمین سے بے دخل کرنے کی امید رکھتے تھے۔”
حماس نے اس تاریخی لمحے پر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور غزہ کے تمام علاقوں تک امداد کی تیز تر فراہمی کی اپیل کی ہے۔
اس دوران، صہیونی فوج کی نتساریم کے محور سے پسپائی کے بعد، ہزاروں مہاجرین کی شمالی غزہ کی طرف واپسی شارع الرشید کے راستے شروع ہو گئی ہے، جو غزہ کے مرکزی علاقے میں واقع ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونیوں کا شمالی غزہ میں مہاجرین کی واپسی کے بعد شکست کا اعتراف
فلسطینی وزارت داخلہ کے مطابق، شارع الرشید آج صبح 7 بجے مقامی وقت کے مطابق دوبارہ کھول دی گئی ہے، اور لوگ بغیر گاڑیوں کے اس راستے سے گزر سکتے ہیں۔