غزہ میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے کی حقیقیت ؛عطوان کی زبانی

غزہ میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے کی حقیقیت ؛عطوان کی زبانی

?️

سچ خبریں:عبدالباری عطوان نے جنگ بندی کے امریکی منصوبے کو غزہ کے عوام کے لیے ایک نیا فریب قرار دیا ہے، جس کا مقصد صرف صہیونی قیدیوں کی واپسی اور اسرائیل کو مزید نسل کشی کا وقت دینا ہے۔ 

انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم میں معروف تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے اپنے تازہ کالم میں امریکی منصوبے "ویٹکاف جنگ بندی” کو غزہ کے عوام کے خلاف ایک فریب قرار دیا ہے، جس کا اصل مقصد صرف صہیونی قیدیوں کی تدریجی رہائی کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ حقیقی اور پائیدار جنگ بندی۔
عطوان نے لکھا کہ پچھلے 19 ماہ سے امریکہ کی جانب سے متعدد بار غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے سامنے آئے ہیں، لیکن یہ سب عملی جامہ نہ پہن سکے، کیونکہ یا تو صہیونی حکومت نے انہیں مسترد کیا یا وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان پر عمل درآمد سے گریز کیا۔
انہوں نے زور دیا کہ اگرچہ امریکہ میں حکومتیں بدلتی رہیں، لیکن جو چیز نہیں بدلی وہ غزہ میں جاری نسل کشی ہے، نیتن یاہو کا بنیادی ہدف اب بھی بچوں اور خاندانوں کا صفایا کرنا، غزہ کو خالی کرانا اور فلسطینیوں کو سینا کی طرف جبراً ہجرت پر مجبور کرنا ہے، صرف گزشتہ روز 60 سے زائد بچے اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔
 ویٹکاف: فریب کا نیا چہرہ
عطوان کے مطابق امریکی ایلچی اسٹیو ویٹکاف دنیا اور مزاحمتی گروہوں کو دھوکہ دے رہا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے 10 زندہ صہیونی قیدیوں کی رہائی اور 18 مقتول صہیونیوں کی لاشوں کی حوالگی پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس کے بدلے میں دو ماہ کی جنگ بندی اور اسرائیلی فوجوں کی غزہ سے جزوی واپسی کا معاہدہ ممکن ہے۔
عطوان نے واضح کیا کہ یہ شرائط کوئی نئی نہیں بلکہ ماضی میں بھی یہی نکات طے ہوئے تھے جن پر صرف ابتدائی مرحلہ ہی مکمل ہوا اور باقی معاہدے صہیونیوں نے توڑ دیے، قیدیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے نہ صرف تمام وعدوں سے منہ موڑ لیا بلکہ نسل کشی میں اضافہ کر دیا، انسانی امداد بند کر دی، اور فاقہ کشی کو جنگی ہتھیار بنا لیا۔
 نسل کشی پر خاموشی کیوں؟
عطوان سوال اٹھاتے ہیں کہ اگر امریکہ اور ویٹکاف واقعی انسانی جانوں کو بچانا چاہتے ہیں تو وہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی نسل کشی پر خاموش کیوں ہیں؟ انہوں نے ڈاکٹر آلاء النجار کے 9 بچوں کی شہادت کی مثال دی جنہیں ان کے گھر پر اسرائیلی میزائل حملے میں شہید کیا گیا۔
عطوان لکھتے ہیں کہ ویٹکاف نے نہ غزہ کے لیے ایک روٹی فراہم کی، نہ ایک دوا، نہ ہی ادھورے اسپتالوں میں زخمیوں کی امداد کے لیے کچھ کیا۔ اس کا اصل مقصد مزاحمت کو فریب دینا اور صہیونی قیدیوں کو واپس لانا ہے۔
 امریکہ اور اسرائیل کا نیا منصوبہ
عطوان کا کہنا ہے کہ موجودہ منصوبہ بھی ایک "نشہ آور” جھانسہ ہے تاکہ نیتن یاہو کو مزید وقت ملے، اسرائیل کا مقصد واضح ہے: قیدیوں کی بازیابی، غزہ کا مکمل قبضہ، اور مزاحمتی قوتوں کو بے دخل کرنا، امریکی-صہیونی وفد، جو معمولی امداد کی تقسیم کا دعویدار ہے، درحقیقت غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی سازش کا حصہ ہے۔
 عوام کی مزاحمت اور شعور
عطوان نے غزہ کے عوام کی مزاحمت کو سراہا جنہوں نے صہیونی اور امریکی امداد مسترد کر کے انہیں فرار پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی شعور ہے جس نے نیتن یاہو کے بیشتر منصوبوں کو ناکام بنایا۔
 ویٹکاف منصوبے کا انجام؟
عطوان کا ماننا ہے کہ ویٹکاف منصوبہ نہ تو نافذ ہوگا اور اگر ہو بھی گیا تو دیرپا ثابت نہیں ہوگا، یہ محض ایک فریب ہے تاکہ یمنی میزائلوں اور ڈرون حملوں کو روکا جا سکے جو روزانہ تل ابیب کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جب لبنان میں اسرائیل 3500 سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکا ہے، تو امریکہ نے کیا مثبت کردار ادا کیا؟
 ٹرمپ کی ضمانت: فریب در فریب
عطوان نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس معاہدے کی ضمانت دینے کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ وہی ٹرمپ جس نے عرب ممالک سے کھربوں ڈالر لیے لیکن فلسطینی بچوں کے لیے ایک نوالہ نہ دیا، اب وہ کیسے نیتن یاہو کو روک سکتے ہیں جب وہ خود اسرائیل کو 1800 بڑے بم فراہم کر چکے ہیں تاکہ غزہ کی باقی ماندہ عمارتوں کو بھی تباہ کیا جا سکے۔

مشہور خبریں۔

موجودہ حالات میں جنگ کی تیاری ضروری ہے: شمالی کوریا

?️ 18 نومبر 2024سچ خبریں: کورین پیپلز آرمی کے بٹالین کمانڈروں اور سیاسی کمانڈروں کی

شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملہ

?️ 25 اگست 2022سچ خبریں:امریکی قابض فوج نے اعلان کیا کہ اس نے شام کے

نیتن یاہو کے زوال کے بعد صہیونی حکومت میں کیا تبدیلیاں رونما ہوں گی؟

?️ 1 جون 2021سچ خبریں:نیتن یاہو کی رخصتی کے بعد صہیونیوں کو مختلف علاقوں میں

شہید ہنیہ کی نماز جنازہ میں امیر قطر عرب روایت سے ہٹ کر کیوں نظر آئے؟

?️ 3 اگست 2024سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز

امریکہ نے ایران اور غزہ جنگ کے بارے میں چین سے کیا کہا؟

?️ 28 اکتوبر 2023سچ خبریں: امریکہ نے چین سے کہا کہ وہ ایران اور مغربی

سعودی عرب انٹرنیٹ کی آزادی میں دنیا میں سب سے کم درجہ پر

?️ 28 مارچ 2022سچ خبریں:فریڈم ہاؤس آرگنائزیشن نے سعودی عرب کو انٹرنیٹ کی آزادی کے

انسانی حقوق کی تنظیموں کو سعودی شہری کی تقدیر پر تشویش

?️ 29 جنوری 2023سچ خبریں:ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مراکش کی حکومت سے

ماسکو کے دورے کا مقصد یوکرین کے بحران کو حل کرنا ہے: امیرعبداللهیان

?️ 30 اگست 2022سچ خبریں:    ہمارے ملک کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے