شہید یحیی سنوار کا وہ وعدہ جو ان کی شہادت کے بعد پورا ہوا

شہید یحیی سنوار کا وہ وعدہ جو ان کی شہادت کے بعد پورا ہوا

?️

سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے اعتراف کیا کہ شہید یحیی سنوار کا فلسطینی قیدیوں کی آزادی کا وعدہ ان کی شہادت کے چند ماہ بعد پورا ہوا۔  

فلسطین نیوز کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے کئی صہیونی قیدیوں کے جنازے اور کچھ زندہ قیدیوں کے تبادلے کے بعد صہیونی ٹیلیویژن چینل 7 نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ یحیی سنوار نے اپنی زندگی میں جو وعدہ کیا تھا پورا ہوا۔
یحیی سنوار نے اپنی زندگی میں کہا تھا کہ ہم اللہ کی مدد سے یہ واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ ہم دشمن کی جیلوں میں قید تمام فلسطینیوں کو آزاد کرائیں گے۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے غزہ میں صہیونیوں کے ۴ قیدیوں کے جنازے، جن میں ایک عورت اور اس کے دو بیٹے شامل تھے، صلیب سرخ کے حوالے کیے، جو غزہ پر صہیونی حملوں میں ہلاک ہوئے تھے۔
 ان جنازوں اور مزید کئی زندہ صہیونی قیدیوں کی آزادی کے بدلے، بہت سے فلسطینی قیدی، جن میں کئی کو متعدد عمر قید طویل مدت کی سزائیں دی گئی تھیں، صہیونی جیلوں سے آزاد ہوئے۔

مشہور خبریں۔

امریکہ نے بحرین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا اعتراف کیا

?️ 23 اپریل 2022سچ خبریں: اخبار القدس العربی نے آج اپنے شمارے میں امریکی محکمہ

آنکارا اور ابوظہبی فوجی تعاون بڑھانے کے خواہاں

?️ 6 جولائی 2022سچ خبریں:  کل منگل کو ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آکار نے

مزاحمت کی طاقت سے صیہونیوں کو تشویش

?️ 20 دسمبر 2021سچ خبریں:عرب دنیا کے ایک معروف تجزیہ نگار نے اپنے ایک کالم

یوکرین کو ٹینکوں کی فراہمی سے تنازع حل نہیں ہوگا: اردوغان

?️ 4 فروری 2023سچ خبریں:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ یوکرین کو ٹینکوں

صیہونی حکومت کی ایک بڑی ویب ہوسٹنگ کمپنی ہیک

?️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں:اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ ہیکر گروپ "بلیک شیڈو” نے مقبوضہ

انسانی امداد کے منتظر فلسینیوں کے صیہونی جارحیت انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ

?️ 3 مارچ 2024سچ خبریں: غزہ شہر کے ایک اسپتال کے سربراہ کا کہنا ہے

سعودی عرب جانتا ہے کہ ہم شراکت دار ہیں، دشمن نہیں:صیہونی وزیر خارجہ

?️ 5 فروری 2023سچ خبریں:صیہونی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ اس حکومت اور سعودی

غزہ جنگ کے خلاف 800 سے زائد امریکی اور یورپی حکام کا احتجاجی خط

?️ 3 فروری 2024سچ خبریں:امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے 800 سے زائد حکام نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے