لندن (سچ خبریں) آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کورونا ویکسین کے بارے میں کافی عرصے سے شکوک و شبہات پائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے کچھ ممالک نے اس ویکسین پر پابندی لگا دی تھی لیکن اب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس ویکسین پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیئے اہم کارنامہ انجام دیتے ہوئے خود یہ ویکسین لگا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی خوراک لگوالی۔
خیال رہے کہ ایسٹرازینیکا سے متعلق شکایات سامنے آنے کے بعد کئی یورپی ممالک نے اس ویکسین کا استعمال عارضی طور پر ترک کردیا تھا۔
56 سالہ بورس جانسن نے خود ویکسین لگوانے کے بعد شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بھی ویکسین لگوائیں، ایسٹرازینیکا مکمل محفوظ ہے۔
دوسری جانب فرانس کے وزیراعظم جین کاسٹکس نے بھی اپنے ملک کے شہریوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی خوراک لگوالی ہے۔
اس سے قبل برطانوی ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کا کہنا تھا کہ آکسفورڈ کی ویکسین ایسٹرازینیکا کےفائدے زیادہ ہیں اس لیے برطانیہ میں اس کا استعمال جاری رہےگا۔
ہیلتھ ریگولیٹری ایجنسی کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے اور ایسٹرازیینکا ویکسین کا تعلق اب تک ثابت نہیں ہوا ہے، برطانیہ میں ویکسین لگانےکےبعد خون میں پھٹکیاں بننے کے5 کیسز رپورٹ ہوئے تاہم ظاہری شواہد سے خون میں پھٹکیوں کا تعلق ویکسین سے ثابت نہیں ہوتا۔
برطانوی حکومت نےکورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک میں وقفہ تین ہفتوں سے بڑھا کر بارہ ہفتے تک کردیا ہے۔
دوسری جانب بیلجیئم، سوئٹزر لینڈ، اسپین، پرتگال اور انڈونیشیا نے برطانیہ کی ایسٹرا زینیکا ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کردیا ہے۔