سچ خبریں:فلسطینی مزاحمت غزہ میں زمینی جنگ میں پہل کا تسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کے مطابق اسٹریٹجک امور کے ماہرین نے بیان دیا ہے کہ غزہ جنگ کے چار سو دن کے قریب ہونے پر بھی فلسطینی مزاحمت کی دفاعی حکمت عملی میں نمایاں تنوع موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم مذاکرات میں اپنی تمام سابقہ شرائط پر پابند ہیں: فلسطینی مزاحمت
شہاب نیوز کے مطابق، فلسطینی قوم اور مزاحمت نے قربانی اور استقامت سے غزہ کے دفاع کو مضبوطی دی ہے، مزاحمتی بریگیڈز نے میدان جنگ میں صہیونی دشمن پر بھاری ضربیں لگائی ہیں۔
صہیونی فوج کو اس جنگ میں بے مثال جانی نقصان کا سامنا ہے، جس میں ۸۰۰ سے زائد اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں اور ۱۰ ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
فلسطینی مزاحمت نے وسیع پیمانے پر راکٹ فائر، زمینی و فضائی حملوں کے باوجود اپنے علاقوں کا دفاع جاری رکھا ہوا ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں کمین گاہیں قائم کی گئی ہیں، جہاں جبالیا، بیت لاہیا اور بیت حانون میں صہیونی عناصر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
صہیونی امور کے ماہر علی اعور نے شہاب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے محاذ پر بھاری نقصان اٹھایا ہے، جس کے باعث سیکیورٹی اور سیاسی اداروں میں اختلافات بڑھ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فوج کے حالیہ نقصانات نے ثابت کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت شمالی غزہ میں دوبارہ فعال ہو چکی ہے اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیاسی ماہر ماجد الزبده کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمت دفاعی سرگرمیوں میں اپنی مکمل قوت اور تجربے کے ساتھ پیش رفت کر رہی ہے، جبکہ اسرائیل اپنی فوج کے حوصلے کو برقرار رکھنے کے لیے جانی نقصان چھپانے پر مجبور ہے۔
انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی اختراعی حکمت عملی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ جنگی تبدیلیوں کے ساتھ حکمت عملیوں میں تنوع بڑھتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی جدوجہد میں اسلامی قوموں کی شاندار شمولیت
یدیعوت احرونوت نامی صہیونی اخبار نے حال ہی میں بتایا کہ پچھلے اکتوبر کا مہینہ اسرائیل کے لیے سب سے زیادہ خونریز رہا، جس میں ۸۸ اسرائیلی ہلاک ہوئے، جن میں ۳۷ افراد جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے عناصر سے جھڑپوں میں مارے گئے اور ۱۹ افراد غزہ میں ہلاک ہوئے۔