سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائیاں روکنے کا حکم دینے پر مبنی عالمی عدالت کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عدالت کے فیصلے لازمی ہیں اور تمام فریقین کو ان کی پیروی کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعہ کے روز ایک پیغام میں کہا کہ لاہہ عدالت کا اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائیاں روکنے کے حکم پر عملدرآمد لازمی ہے اور تمام فریقین کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔
الجزیرہ نیوز چینل نے جمعہ کی شب رپورٹ دی کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لاہہ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف کے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائیاں روکنے کے حکم کے کچھ گھنٹے بعد یاد دہانی کروائی کہ اس عدالت کے فیصلے لازمی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عالمی عدالت نتین یاہو کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر سکتی ہے؟
گوتریس نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کے جاری کردہ احکام لازمی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ فریقین مناسب طریقے سے عدالت کے حکم کی پیروی کریں گے۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار نے اپنے بیان کے ایک اور حصے میں کہا کہ ہم اس فیصلے کی اطلاع فوراً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی رہنماؤں کو جنگی جرائم کے الزام میں گرفتار کیا جا سکتا ہے؟:برطانوی میگزین
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے آج جمعہ کو حق میں 13 ووٹو اور مخالفت میں 2 ووٹوں کے ساتھ اسرائیلی فوج کی رفح میں فوری فوجی کارروائیوں کو روکنے کا حکم دیا اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی رسائی کے لیے رفح گزرگاہ کو کھولنے کا مطالبہ کیا۔