سچ خبریں: اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ صہیونی حکومت اپنی جنگ طلبانہ پالیسیوں کے سبب بجٹ میں خسارے کے سنگین بوجھ تلے دبی ہوئی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق صہیونی عہدیداران خطے میں تشدد کی دھنی بجا رہے ہیں، ان کی اس خونی جنگ کے نتائج نے نہ صرف تل ابیب کے لیے فوجی جانی نقصانات کا سبب بنے ہیں بلکہ اس حکومت کی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی ریاست سنگین اسٹریٹجک بحران کا شکار؛برطانوی اخبار کی زبانی
صہیونی جریدے ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جنگ کے وسیع نتائج نے اسرائیل کی رواں مالی سال کے دوران ملکی گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ کا 8.5 فیصد کسری بودجہ بڑھا دیا ہے۔
یہ مسلسل چھٹا مہینہ ہے جب صہیونی رژیم کی تجارتی کسری اپنے طے شدہ ہدف 6.6 فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے۔
صہیونی وزارتِ اقتصادیات کے مطابق موجودہ بجٹ کا حساب کتاب لبنان پر حملے کی لاگت کو شامل کیے بغیر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل بحران کا شکار کیسے ہوا؟
یہ بات واضح ہے کہ اگر لبنان پر حملے کی بھاری لاگت، جس میں حزب اللہ کے جوابی ضربات کی وجہ سے صہیونیوں کو پہنچنے والے دردناک نتائج اور مقبوضہ علاقوں کے شمالی حصوں کی خالی کرانے کے عمل شامل ہیں، کو مدنظر رکھا جائے تو آنے والے مہینوں میں اس حکومت کے بجٹ خسارے میں مزید نمایاں اضافہ ہوگا۔