سچ خبریں: اسرائیلی فوج نے باضابطہ طور پر دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار کو کامیابی کے ساتھ قتل کر دیا ہے۔
الجزیرہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں ایک آپریشن کے دوران یحییٰ السنوار کو قتل کر دیا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاتز نے بھی عالمی وزرائے خارجہ کو پیغام میں دعویٰ کیا کہ ہم نے السنوار کو قتل کر دیا ہے اور اس کی ہلاکت سے قیدیوں کی فوری رہائی کے امکانات میں اضافہ ہوگا، اس اقدام سے غزہ میں حماس کے بغیر ایک نئی حقیقت کی راہ ہموار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمتی تحریک کے سربراہان کو شہید کر کے بھی صیہونی کیوں ہار جاتے ہیں؟
اسرائیلی وزیر جنگ یوآو گالانت نے بھی دعویٰ کیا کہ آج اسرائیل نے یحییٰ السنوار کے ساتھ ایک طویل جنگ کا خاتمہ کر دیا ہے، اس کا قتل قیدیوں کے خاندانوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ ہم ان کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہالیوی نے دعویٰ کیا کہ ایک سال بعد ہم نے السنوار سے اپنا حساب چکا لیا ہے، اگر وہ زندہ رہتا تو 7 اکتوبر جیسے حملے دوبارہ ہونے کا امکان تھا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، السنوار کو قتل کیا گیا ہے، اسرائیلی فوج نے پہلے بھی کہا تھا کہ وہ غزہ میں ایک آپریشن کے دوران السنوار کی ہلاکت کے امکانات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اسرائیلی پولیس، داخلی انٹیلیجنس ایجنسی شاباک اور فوج کے ترجمان نے مشترکہ بیان میں کہا کہ السنوار کی شناخت کی تصدیق کے لیے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، اور اگر اس کی موت کی تصدیق ہوئی تو اسے باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: السنوار کے قتل پر امریکی اور صہیونی حکام کا رد عمل
اب تک حماس نے اسرائیلی دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے،یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد یحییٰ السنوار کو حماس کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا اور ماضی میں بھی اسرائیلی فوج نے السنوار کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن ہر بار یہ دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔