سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلانت نے صیہونی فوجیوں کے درمیان اس حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک کی تقریر منسوخ کر دی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق ایہود باراک کی جانب سے غزہ جنگ کے حوالے سے سیاسی حکام کے اقدامات کے خلاف مقبوضہ علاقوں میں جاری احتجاجی مظاہروں کی حمایت کے بعد گیلانت نے صیہونی فوجیوں کے درمیان ان کی تقریر منسوخ کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو نے اسرائیل کو مکمل شکست دے دی: ایہود بارک
اس سے قبل صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اس بات پر زور دیا تھا کہ اب جنگ بند نا چاہیے ، تل ابیب کو صیہونی قیدیوں کی واپسی کے لیے معاہدہ کرنا چاہیے اور حکومت کی تبدیلی کے لیے کام کرنا چاہیے۔
ایہود باراک نے اعتراف کیا کہ حماس کے خلاف جنگ ناکام ہو چکی ہے اور اسے روکنا چاہیے نیز سیاسی معاہدے کے ذریعے قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے وجود کے خلاف تین حقیقی خطرات؛ ایہود باراک کی زبانی
باراک نے کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کو ختم کر دینا چاہیے ، 10 لاکھ افراد کو احتجاج کرنا چاہیے اور 50 ہزار لوگ کنیسٹ کے سامنے دھرنا دیں، یہی وجہ ہے کہ صیہونی حکام انہیں بھی اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔