سچ خبریں: ڈونباس کے میدان جنگ میں پے در پے شکستوں کے بعد یوکرین کے صدر کی جنگی کارکردگی پر شدید داخلی تنقید کی جا رہی ہے۔
ایک انگریزی جریدے نے لکھا ہے کہ یوکرین کے صدر کی جنگ کے حوالے سے کارکردگی پر داخلی سطح پر وسیع پیمانے پر تنقید ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا یوکرین میں خونی ہفتے آنے والے ہیں؟
فنانشل ٹائمز نے رشیا ٹوڈے کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زلنسکی کی قیادت کو ڈونباس میں فوجی شکستوں کے بعد شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اس انگریزی جریدے نے لکھا ہے کہ روسی افواج کی دونباس میں پیشقدمی اور یوکرینی فوجیوں کی پسپائی کے بعد، زلنسکی کو فوجیوں، قانون سازوں اور عسکری تجزیہ کاروں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں: مغرب عملی طور پر روس کے خلاف جنگ میں ہے:لاوروف
فنانشل ٹائمز نے مزید لکھا کہ کییف کی طرف سے روس کے کورسک علاقے پر حالیہ حملے کی وجہ، جس کے دوران ہزاروں یوکرینی فوجی تعینات کیے گئے، نے ڈونٹسک کی لڑائیوں میں موجود فوجیوں کو اپنے مواقع برقرار رکھنے میں مشکلات پیش کی ہیں۔