سچ خبریں: اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں زمینی افواج کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایک ناکام اور احمقانہ منصوبہ شروع کیا ہے۔
صہیونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے زمینی افواج کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بحریہ کے اہلکاروں کو زمینی جنگوں کے لیے تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل مزاحمتی تحریک کے محاصرے میں
غزہ پر اسرائیلی جارحیت، جو بارہویں ماہ میں داخل ہوچکی ہے اور فرسودگی کا شکار ہے، حزب اللہ کی شمالی محاذ پر کارروائیوں اور مغربی کنارے میں عوامی مزاحمت نے اسرائیلی فوج کو سخت نقصان پہنچایا ہے اور ناقابلِ تلافی جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا ہے۔
دوسری جانب صہیونی اخبار یرشلم پوسٹ نے تل ابیب کے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کے ساتھ ایک وسیع جنگ کے اعلان سے صرف ایک قدم دور ہے جو "طوفان الاقصی” کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کے لیے سب سے قریب ترین جنگی لمحہ ہو سکتا ہے۔
عبرانی زبان کے اخبار اسرائیل ہیوم نے بھی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ شمالی علاقے کے اسرائیلی فوجی کمانڈر اوری گودین نے جنوبی لبنان میں ایک نیوٹرل زون (غیرجانبدار علاقہ) بنانے کی تجویز پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے سے موت بہتر ہے:یہودی ربی
یہ میڈیا پروپیگنڈا ایسے وقت میں زور پکڑ رہا ہے جب اسرائیلی فوج پہلے ہی سے شدید نفری کی کمی کا سامنا کر رہی ہے۔
واضح نہیں کہ وہ حزب اللہ جیسی ایک ایسی بڑی تنظیم سے کیسے وسیع پیمانے پر جنگ چھیڑ سکتی ہے جو گزشتہ 11 مہینوں سے اسرائیلی فوج کو مفلوج کر چکی ہے۔