سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ ترکی کے ساتھ مل کر شام میں ایک دھائی سے لاپتہ اپنے صحافی کی آزادی کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
الجزیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی صحافی آسٹین ٹائس ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے شام میں غائب ہیں اور ان کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں، اس وقت امریکی حکام ان کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے متنازع انتخاب سے شام میں امریکی غلطیوں تک؛عربی اخباروں کی سرخیاں
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ واشنگٹن ترکی اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر آسٹین ٹائس کی ممکنہ جگہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکام اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس صحافی کے اغوا اور اس کی آزادی کے لیے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔
شام کی موجودہ صورتحال ہمیں اس معاملے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
آسٹین ٹائس، جو کہ امریکی نیوی کے مارین اور آزاد صحافی ہیں، اگست 2012 میں شام میں خانہ جنگی کے دوران اغوا ہوئے اور ان کے بارے میں کوئی اطلاعات دستیاب نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی جاسوس بیلون شام میں گر کر تباہ
اس سے پہلے بشار الاسد کی حکومت نے کئی بار اس صحافی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔