سچ خبریں: ایک برطانوی اخبار نے بتایا کہ روسی صدر نے حالیہ بیان میں امریکہ اور مغربی ممالک کو سنجیدہ وارننگ دی ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی ایکسپریس نے اعلان کیا کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں کشیدگی بڑھانے کے حوالے سے مغربی ممالک کو سنجیدہ وارننگ دی اور تاکید کی کہ کشیدگی میں اضافہ عالمی سطح پر براہ راست نتائج کا باعث بنے گا۔
اس برطانوی اخبار نے پیوٹن کے تاشکند میں ازبکستان کے صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی طرف اشارہ کیا جہاں نیٹو کے رکن ممالک کے کردار پر بات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا روس پورے مغرب کو نگل لے گا؟ مجارستان کے وزیر اعظم کی رائے
پیوٹن نے اپنے بیان میں زور دیا کہ نیٹو کے رکن ممالک کے نمائندوں کو آگاہ ہونا چاہیے کہ جب وہ کیف کو روس کے اندر حملے کی اجازت دینے کی بات کرتے ہیں، تو انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کس کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔
یاد رہے کہ نیٹو کے سکریٹری جنرل ینس اسٹولٹنبرگ نے گزشتہ بدھ کو سی این این کے ساتھ بات میں دعویٰ کیا کہ خود دفاع کا حق یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کے ساتھ روسی سرزمین پر حملہ کرنے کی اجازت دیتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ یہ یوکرین کے لیے جنگ کے آغاز سے سب سے مشکل وقت ہے۔
اس سے پہلے اسٹولٹنبرگ نے ایکونومسٹ اخبار کے ساتھ بات کرتے ہوئے نیٹو کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یوکرین کو ہتھیاروں کے استعمال پر عائد پابندیاں ختم کریں۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل کے ان بیانات کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولٹز نے اتوار کو اعلان کیا کہ برلن مغربی ہتھیاروں کے ساتھ روسی سرزمین پر یوکرین کے حملے کے خلاف ہے، جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کے ساتھ روسی سرزمین پر حملہ کرنے کا موقع دینے کے حق میں نہیں ہے۔
شولٹز نے مزید کہا کہ مغربی اتحادیوں سے ملنے والے ہتھیاروں کو روس پر حملہ کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، برلن کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں واضح قوانین ہیں جن پر یوکرینی حکام کے ساتھ اتفاق کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: نیٹو کے 4000 ڈالر والے توپ خانے کے گولے روس کتنے میں تیار کرتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کم از کم یہ میرا مؤقف ہے، موجودہ حالات میں برلن کا مقصد یہ ہے کہ موجودہ تنازع کو عالمی جنگ میں تبدیل ہونے سے روکا جائے اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکا جائے۔