?️
واشنگٹن (سچ خبریں) امریکہ کے بڑے شہروں میں قتل عام کی شرح میں شدید اضافہ ہورہا ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن بھی اسلحہ فروشوں کو روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں اگرچہ انہوں نے ظاہری طور پر اسلحہ فروشوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موت کے اس کھیل کو بند کریں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی بندوق فروشوں کا سراغ لگائیں گے اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وفاقی مالی اعانت اور حمایت میں اضافہ کریں گے کیونکہ بڑے شہروں میں قتل عام کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے کہا کہ موت کے سوداگر منافع کے لیے قانون کو توڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو اسلحہ فروشوں کے خلاف صفر رواداری اپنانی ہوگی جو وفاقی قوانین کی خلاف ورزی پر جوابدہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ریاستوں کو کورونا وائرس سے معیشت کی بحالی کے لیے پہلے سے منظور شدہ فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے مزید پولیس افسران کو ملازمت دینے میں بھی مدد کرے گی۔
جو بائیڈن نے اسلحہ فروشوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو میرا پیغام یہ ہے کہ ہم آپ کو ڈھونڈیں گے اور ہم آپ سے بندوقیں فروخت کرنے کا لائسنس طلب کریں گے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آپ ہماری سڑکوں پر موت اور تباہی نہیں بیچ سکتے۔
جو بائیڈن اور اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے وائٹ ہاؤس میں محکمہ انصاف کے جاری کردہ اقدامات پر ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ریاستوں میں اسلحہ کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے بیورو آف الکحل، تمباکو، اسلحہ اور دھماکا خیز مواد (اے ٹی ایف) کی کوششوں کو مزید اختیارات دے گی۔
اپریل میں جو بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے تھے جس میں ڈی او جے سے کہا گیا تھا کہ وہ خود ساختہ گھوسٹ گنز پر کارروائی کرے۔
امریکی آئین کی دوسری ترمیم میں دیے گئے اسلحہ کے حقوق، امریکا سب سے زیادہ بحث ہونے والے سیاسی امور میں شامل ہے جہاں اسلحہ سے ہلاکتوں کی شرح دوسرے دولت مند ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔
وائٹ ہاؤس نے خود مختار تحقیقاتی گروپ برائے فوجداری انصاف کی کونسل کی ایک رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ امریکا کے بڑے شہروں میں قتل عام میں 30 فیصد اضافہ ہوا جبکہ بندوق کے حملوں میں شکاگو اور ہیوسٹن سمیت بڑے شہروں میں 8 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر قومی شرح اب بھی 1970 یا 1980 کی دہائی میں قومی اوسط سے بہت کم ہے۔
ایک تحقیقی گروپ گن وائلنس آرکائیو کے مطابق رواں سال 20 ہزار 989 امریکی بندوق کے حملوں سے ہلاک ہوئے جس میں سے آدھے سے زیادہ نے خودکشی کی۔
ریپبلکن پارٹی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا تھا کہ جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک انتظامیہ کو ڈیموکریٹس کا سامنا کرنا چاہیے تھا جن کا ماننا ہے کہ امریکا میں بندوقوں تک آسان رسائی تشدد کا ایک ذریعہ ہے۔
سیاہ فام لوگوں کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکتوں اور صدارتی انتخابات کے دوران معاشرتی بدامنی اور کورونا وائرس وبا کے پھیلاؤ کے دوران 2020 میں امریکا میں اسلحہ کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا، چند ماہرین نے خبردار کیا کہ اس سے قتل عام میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ہیمین وے نے بتایا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ زیادہ بندوقوں کا مطلب ہے موت، کونسل برائے فوجداری انصاف کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ تاہم بندوقوں کی فروخت اور قتل عام کے درمیان رابطے کی حمایت کرنے کے لیے چند ابتدائی شواہد موجود ہیں تاہم مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
مشہور خبریں۔
لبنان کا صہیونی ریاست کے خلاف سلامتی کونسل میں شکایت کرنے کا اعلان
?️ 3 نومبر 2024سچ خبریں:لبنان کے وزیر خارجہ صہیونی عناصر کی جانب سے ایک لبنانی
نومبر
نئے مشرق وسطی کا امریکی صیہونی خواب کب مٹی میں ملا؟
?️ 14 جولائی 2023سچ خبریں: لبنان کے عمل اسلامی فرنٹ نے33 روزہ جنگ کی 17
جولائی
صیہونی وزیر دفاع کا دعویٰ صہیونی ماہرین کی تنقید اور مذاق کا نشانہ
?️ 13 نومبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتس کے حماس اور حزب اللہ پر
نومبر
پنجاب پولیس میں تقرری اور تبادلے پر وزیراعلیٰ اور آئی جی میں اختلافات ختم
?️ 9 ستمبر 2022لاہور: (سچ خبریں) پنجاب کے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ اور انسپیکٹر جنرل
ستمبر
بن سلمان تخت بادشاہی پر بیٹھنے کے لیے بے تاب
?️ 19 دسمبر 2021سچ خبریں:ریاض میں ہونے والے خلیج تعاون کونسل کے 42 ویں سربراہی
دسمبر
اٹلی کی ریاض کو اسلحے کی فروخت پر پابندی منسوخ
?️ 1 جون 2023سچ خبریں:اطالوی حکومت نے اپنی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک بیان
جون
بحیرہ احمر میں کیا ہو رہا ہے؟
?️ 19 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی ذرائع نے یمنی مسلح افواج کی دھمکیوں کے بعد
دسمبر
ثابت کرسکتا ہوں کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا، اسحٰق ڈار
?️ 28 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ
دسمبر