سچ خبریں: سعودی چینل MBC کی جانب سے مزاحمتی تحریک کے رہنماؤں کی توہین پر میڈیا اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کے بعد سعودی عرب کی انفارمیشن کونسل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس چینل کے منتظمین کو وضاحت کے لیے طلب کیا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سعودی میڈیا پالیسی کونسل نے مزاحمتی تحریک کے رہنماؤں کے خلاف توہین آمیز رپورٹ نشر کرنے پر MBC چینل کے ذمہ داران کو طلب کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس متنازعہ رپورٹ نے مغربی ایشیا کے علاقے میں مزاحمتی تحریک کے حامیوں میں شدید ناراضگی پیدا کی ہے، جس کے بعد سعودی میڈیا کونسل نے اس چینل کی رپورٹ کو سعودی قوانین اور میڈیا پالیسیوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے تحقیقات شروع کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الجزائر کا جھوٹی معلومات فراہم کرنے پر سعودی چینل کا لائسنس منسوخ
رپورٹ کے مطابق، سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں چینل کا نام نہیں لیا گیا، مگر اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
اسی دوران حماس نے بھی ایک بیان میں اس اشتعال انگیز رپورٹ کی شدید مذمت کی اور اسے مزاحمتی تحریک اور اس کے رہنماؤں کے خلاف ایک تاریک اور اشتعال انگیز رپورٹ قرار دیا۔
عراق کی میڈیا اور کمیونیکیشن اتھارٹی نے بھی اس سعودی چینل کی حالیہ رپورٹ کے بعد MBC کا عراق میں کام کرنے کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی چینلوں کی متحدہ عرب امارات سے واپسی؛کیا سعودیوں نے اس ملک کے معاشی مرکز کو نشانہ بنایا ہے؟
قابل ذکر ہے کہ MBC چینل نے اپنے ہفتے کے پروگرام میں مزاحمتی تحریک کے شہید رہنماؤں جیسے شہید قاسم سلیمانی، شہید ابومهدی المهندس، اسماعیل ہنیہ، شہید یحییٰ السنوار اور دیگر شہداء کو دہشت گرد کہہ کر توہین کی تھی جس کے بعد عرب سوشل میڈیا صارفین میں اس کے چینل خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔