دمشق (سچ خبریں) شام میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں شامی عوام نے بڑے پیمانے پر شرکت کرتے ہوئے امریکا کے تمام منصوبوں اور امیدوں کو نقش بر آب کردیا ہے جس کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں میں شدید مایوسی پیدا ہوگئی ہے جبکہ شامی عوام نے ان انتخابات کو ملک میں دہشت گردی کرنے والے اور ان کی حمایت کرنے والوں کی بڑی ناکامی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق المیادین ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ دمشق کے عوام نے ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھرپور جوش وخروش کے ساتھ غیرمعمولی طور پر بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کے تمام پروپیگنڈوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
صوبہ الحسکہ میں رائے دہندگان کی تعداد بڑھنے کے باعث مزید بیلٹ باکس کا انتظام کرنا پڑا۔ مختلف میڈیا ذرائع نے نبل اور الزہرا سمیت شام کے تقریبا سبھی علاقوں میں عوام کی پر جوش شرکت کی رپورٹیں نشر کی ہیں۔
شام کے وزیر قانون نے بھی کہا ہے کہ صوبہ دیرالزور کے پولنگ مراکز پر موجود بیلٹ باکس پوری طرح بھر گئے جس کی بنا پر نئے بیلٹ باکس بھیجنا پڑے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز شام میں صدارتی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے، شامی صدر بشار اسد اور ان کی اہلیہ نے دمشق کے مضافاتی شہر دوما میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
شام کے صدر نے اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد کہا کہ ملت شام دہشتگردی کے خلاف متحد ہے اور شام کے انتخابات کے بارے میں مغربی ممالک کے پروپیگنڈوں کو کوئی اہمیت نہیں دیتی۔
واضح رہے کہ شام کے صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کا سلسلہ بدھ کو صبح سات بجے ہی شروع ہوگیا تھا، اور شام کے صدارتی انتخابات میں تین امیدوار میدان میں ہیں، جن میں عبداللہ سلوم عبداللہ، بشار اسد اور محمود مرعی شامل ہیں۔