سچ خبریں:اردن کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نے صیہونی حکومت کے مسجد الاقصی کو تقسیم کرنے کے منصوبے کو اردن کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا۔
انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق اردن کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت اسلامک ایکشن فرنٹ پارٹی نے ایک بیان جاری کرکے صیہونی حکومت کے مسجد الاقصی کی تقسیم کے منصوبے کے خلاف انتباہ دیا ہے۔
اس جماعت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصی کی تقسیم جس کا صیہونی پارلیمنٹ کی طرف سے جائزہ لیا جا رہا ہے، اردن کے خلاف اعلان جنگ اورمقبوضہ بیت المقدس کے مقدس مقامات پر اس ملک کی خود مختاری کی صریح خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں۔
بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ اردنی حکومت کو مسجد اقصیٰ کی تقسیم اور یہودیت کے مسودے کے منصوبے کے خلاف جنگ کے لیے موثر اقدامات کے ذریعے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔
بیان کے مطابق مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان مسجد الاقصی کی تقسیم کے حوالے سے صہیونی پارلیمنٹ میں جو مسودہ زیر غور ہے وہ بہت خطرناک ہے اور اس کے نتائج سے خبردار رہنا چاہیے۔
اردنی ایکشن فرنٹ پارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت مسجد اقصیٰ کی ازسرنو تعریف اور اس مسجد کے 70 فیصد صحنوں سے مسلمانوں کو محروم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس لیے کہ مجوزہ تجاویز کی بنیاد پر مسجد اقصیٰ کے صحن کے رقبے کی یہ رقم یہودیوں کے لیے مختص کی جائے گی۔
یاد رہے کہ حال ہی میں واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک علاقائی کمپنی کے تعاون سے کیے گئے سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اردن اور صیہونی حکومت کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کے باوجود اس ملک کے عوام کی اکثریت اب بھی صیہونیوں سے نفرت کرتی ہے۔