لبنان ایک بار پھر بنا مرکاوا ٹینکوں کا قبرستان ،2006 کی جنگ کی یاد تازہ؛عربی اخباروں کی سرخیاں

لبنان ایک بار پھر بنا مرکاوا ٹینکوں کا قبرستان ،2006 کی جنگ کی یاد تازہ؛عربی اخباروں کی سرخیاں

🗓️

سچ خبریں:دنیا کے اہم عربی اخباروں میں لبنان میں حزب اللہ کی حالیہ کارروائیوں کا غیر معمولی ریکارڈ کے قائم ہونے کی خبریں اور عراق میں امریکی قابض افواج کی مشکوک سرگرمیاں سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔

الاخبار : روزنامہ الاخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک نے گزشتہ روز اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ریکارڈ قائم کیا، جب حزب اللہ کے مجاہدین نے ایک ہی دن میں 51 آپریشنز کر کے صہیونی ریاست کے فوجی اڈوں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی لبنان میں زمینی حملے کے آغاز سے اسرائیلی فوج کو ہونے والا نقصان

ان کارروائیوں نے تل ابیب اور دیگر علاقوں میں صہیونی فوجی پوزیشنوں کو ہدف بنایا، جس سے 4 لاکھ سے زائد صہیونی شہریوں کو پناہ گزینی پر مجبور ہونا پڑا، یہ اقدام بیروت اور تل ابیب کے درمیان طاقت کے توازن کو مضبوط کرنے کے لیے کیا گیا۔

شمع-البیاضہ محور پر حزب اللہ کے حملے میں 48 گھنٹوں کے اندر کم از کم 8 مرکاوا ٹینک تباہ ہوئے، جس سے یہ علاقے مرکاوا ٹینکوں کا قبرستان بن گئے۔

اس کے بعد، 30 صہیونی فوجی آلات اور ہتھیار اس علاقے سے پیچھے ہٹ گئے اور 2006 کی جنگ کے آخری دنوں کے مناظر ایک بار پھر سامنے آئے۔

رائے الیوم :رائے الیوم نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ حالیہ دنوں میں امریکہ کی جانب سے اوکرائین کو اتاکمز میزائل فراہم کرنے کی اجازت دینے اور دیگر فوجی سامان بھیجنے کے فیصلے نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے۔

اس کے نتیجے میں دونوں کے درمیان تعلقات ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکے ہیں، اور اس سے جنگ کی نوعیت اور جغرافیا میں تبدیلی کا امکان ہے، جو کہ بالآخر موسکو اور نیٹو کے درمیان براہ راست تصادم کی طرف لے جا سکتا ہے۔

اس تناؤ کے باعث روس نے اپنی ایٹمی حکمت عملی پر نظر ثانی شروع کر دی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو بائیڈن نے ٹرمپ کو اقتدار دینے سے پہلے حالات کو مزید پیچیدہ بنانے کی کوشش کی ہے تاکہ ٹرمپ کے وعدوں کو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے بارے میں ناکامی کا سامنا ہو۔

القدس العربی :القدس العربی نے متحدہ عرب امارات میں ایک صہیونی فوجی خاخام کی موت کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ تزپی کوگان کا امارات میں پراسرار حالات میں جسم برآمد ہوا۔

وہ وہاں حباد تنظیم کے نمائندے کے طور پر مقیم تھے، جو فلسطین کے خلاف شدت پسند موقف رکھتی ہے اگرچہ اماراتی حکام نے انہیں مولدوا کا شہری قرار دیا ہے، لیکن صہیونی ذرائع نے ان کی پیدائش قدس میں اور ان کی صہیونی فوج میں موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

اماراتی حکام نے اس قتل کے ملزمان کی گرفتاری کی کوششوں کا اعلان کیا، جبکہ صہیونی حکام نے ملزمان کے خلاف انتقامی کارروائی کا عندیہ دیا۔ اس واقعے نے اس بات کو پھر سے واضح کیا کہ صہیونی ریاست مشرق وسطی کے ممالک کی خودمختاری کو اپنے مقاصد کے لیے خطرے میں ڈالنے سے گریز نہیں کرتی۔

الثورة : شام کے اخبار الثورة نے اپنی رپورٹ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کا ذکر کیا اور کہا کہ صہیونی حکومت نے جو نسل کشی اور گستاخانہ قتل عام عرب اقوام کے خلاف کیا ہے، وہ اس کا پہلا جرم نہیں تھا،یہ جبر اور خونریزی کا تسلسل ہے جس کی بنیاد برطانوی اور امریکی استعمار کی حمایت پر ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ موجودہ نسل کشی، خاص طور پر غزہ میں، صہیونیوں کی سب سے وحشیانہ کارروائیاں ہیں، اور اس میں امریکی اسلحہ فراہم کرنے کا کلیدی کردار ہے۔

اگر عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور گالانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں، تو اسی طرح کے احکام امریکی حکام کے خلاف بھی جاری کرنے چاہیے۔

الوطن :شام کے الوطن اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ کی پٹی میں درپیش مشکلات کے پس منظر میں وہاں ایک مقامی کمیٹی کے قیام کی تجویز سامنے آئی ہے، جس کا مقصد مقامی باشندوں کی مشکلات اور درد کو کم کرنا ہے۔

یہ کمیٹی ممکنہ طور پر مستقبل میں غزہ میں حکومتی نظام کا بنیادی ڈھانچہ بن سکتی ہے، حماس نے بھی اس تجویز کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کمیٹی کے قیام کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ اس کا انتظام ان کے زیر نگرانی ہو۔

المراقب العراقی : المراقب العراقی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیلی رژیم کی جانب سے عراق کو فلسطین اور لبنان کی حمایت کرنے پر حملے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، اسی دوران امریکی فوجی عراق کے اندر مشکوک سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: صہیونی حکومت کی جنوبی لبنان کی دلدل سے نکلنے کی کوشش

رپورٹ کے مطابق، گزشتہ تین دنوں کے دوران، بغداد اور عراق کے دیگر صوبوں میں مشتبہ ڈرونز کی پرواز نے مقامی حلقوں میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔ یہ ڈرونز نہ صرف عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے ہیں بلکہ ملک کی قومی سلامتی کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

یمنی میزائلوں کے سامنے صیہونیوں کی بےبسی

🗓️ 7 جنوری 2025سچ خبریں:اسرائیل یمنی مسلح افواج کی جانب سے بڑھتے ہوئے میزائل حملوں

رفح سے قاہرہ تک؛ اسرائیل مصر اور غزہ کی سرحدی پٹی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟

🗓️ 8 مئی 2024سچ خبریں: اگرچہ اسرائیلی ٹینکوں نے رفح پر حملہ کرنا شروع کر

سعودی میڈیا کا عراقی حالات میں آگ پر تیل کا کام

🗓️ 30 اگست 2022سچ خبریں:عراق میں پیش آنے والی صورتحال نے صیہونی رجحان سے وابستہ

ترکی سے تقریباً 2000 افغان مہاجرین ملک بدر

🗓️ 17 جون 2022سچ خبریں:  ترکی ملک میں انسانی بحران پر عالمی احتجاج کے باوجود

بن سلمان کے آرامکو کے حصص بیچنے کے فیصلے کے بعد سعودی اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ

🗓️ 15 فروری 2022سچ خبریں:سعودی ولی عہد کی جانب سے آرامکو کے 4 فیصد شیئرز

غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری

🗓️ 23 مارچ 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے رہائشی علاقوں کے خلاف صہیونی فوج

اربیل میں امریکی فوجی اڈے پر ہائی الرٹ

🗓️ 6 جنوری 2022سچ خبریں:عراقی کردستان کے شہر اربیل میں امریکی فوجی اڈے پر ہنگامی

واشنگٹن نے تل ابیب کو ایران کو رعایتیں نہ دینے کی یقین دہانی کرائی

🗓️ 21 اگست 2022سچ خبریں:    جب کہ مغربی حکام اور میڈیا حالیہ دنوں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے