غزہ (سچ خبریں) الجزیرہ نیٹ ورک کے فوج ماہر نے اسرائیلی دہشت گردی کا پردہ فاش کرتے ہوئے اہم انکشاف کیا ہے جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حالیہ جنگ کے دوران ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غزہ کی پٹی کے بہت سارے باشندے اس بات پر متفق ہیں کہ حالیہ اسرائیلی جنگ، گذشتہ تین جنگوں میں سے انتہائی شدید جنگ تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس گیارہ روزہ جنگ میں اسرائیلی میزائلوں کا جو تجربہ انہوں نے کیا ہے اس سے اس بات کا بالکل واضح طور پر ابدازہ لگایا جاسکتا ہیکہ آج تک اس قسم کے میزائل کبھی بھی استعمال نہیں ہوئے کیونکہ ان کے بقول جب یہ میزائل آکر پڑتے تھے تو ان سے بہت زیادہ آگ اور بھڑکتے شعلے نکلتے تھے جن سے کافی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور یہ میزائل معمولی میزائلوں سے بالکل مختلف تھے۔
واضح رہے کہ غزہ سے آنے والی اطلاعات کے مطابق جنگ کے دوران غزہ کے باشندوں کو ایسی بو آرہی تھ جو پورے علاقے میں پھیلی ہوئی تھی جس سے انہیں کافی تکلیف ہورہی تھی جس سے اس بات کا بالکل واضح اندازہ ہوجاتا ہیکہ جنگ کے دوران کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
فوجی ماہر اور تجزیہ کار جنرل واصف عریقات کے مطابق، اس بات کے بہت سے اشارے ملے ہیں کہ اسرائیل نے غزہ میں حالیہ جنگ میں ان ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے جن پر بین الاقوامی سطح پر پابندی عائد ہے اور اس نے ایسا کرکے غزہ کو ممنوعہ ہتھیاروں کے تجربے کے لیئے آزمائشی گراؤنڈ کے طور پر استعمال کیا ہے۔