سچ خبریں:ایک انتہا پسند صہیونی تنظیم نے اردن کی حکومت سے سعودی حکومت کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صہیونی حکومت کے چینل 7 کی ویب سائٹ کے مطابق ہیکل آرگنائزیشنز کے ہیڈ کوارٹر کی صہیونی تنظیم آساوورائڈ نے میڈیا کو بتایا کہ یروشلم کے مذہبی مقامات کی سرپرستی اردن سے واپس لے لینا چاہئے اورکے لئے ایک ایسی عرب ریاست کے حوالے کیا جانا چاہئےجو صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے لیے کوشاں ہے، انہوں نے مسجد اقصی کو سنبھالنے کے لئے سعودی حکومت کو بہترین آپشن قرار دیااور صیہونی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ ایک بار پھر آبادکاروں کو مسجد اقصی پر حملہ کرنے کی اجازت دی گئی۔
دریں اثنا انتہا پسند صہیونی تنظیم ہیکل ماؤنٹ ان ہمارے ہاتھ میں ہے” کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹوم نسانی نے کہا ہے کہ یروشلم کے مقدس مقامات کی سرپرستی اردن سے لے کر یہودی تنظیم کے حوالے کی جانی چاہئے،یادرہے کہ صیہونیوں کی جانب سے حالیہ مہینوں میں اردن کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنے کے لئے متعدد کوششیں کی گئی ہیں جبکہ گذشتہ مارچ میں صیہونی ہاریٹیز نے اطلاع دی تھی کہ سعودی حکومت خفیہ طور پر اردن کو مسجد اقصی سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم رپورٹ اور میڈیا کی چیخ و پکار کے بعد اردن میں ریاض کے سفیر ، نائف بندر السدیری نے ان خبروں کو افواہیں قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ صہیونیوں نے صہیونی حکومت کے عہدیداروں کی حمایت سے ، تین ہفتوں کے وقفے (28 رمضان المبارک کی شدید جھڑپوں کے بعد) کے بعد اتوار کے روز مسجد اقصیٰ پر اپنا حملے دوبارہ شروع کیے،تاہم ان تمام تشریحات کے باوجود ، سنہ 1994 میں اسرائیل اور اردن کے مابین امن معاہدے کے مطابق یہودیوں کو مسجد اقصیٰ ، جو مسلمانوں کے لئے مخصوص ہے ، کی بنیاد پر عبادت کرنے کی اجازت نہیں ہے ، اور اردن کی حکومت باضابطہ طور پر مسجد اقصیٰ کی متولی ہے۔