غزہ (سچ خبریں) فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی صدر محمود عباس کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس نے یہ اعلان کرکے قوم کے ساتھ بہت بڑی خیانت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ محمود عباس کی طرف سے فلسطین میں انتخابات کا التوا افسوسناک ہے، محمود عباس کے اس اعلان سے فلسطینی قوم کو ایک بہت بڑے خلا میں دھکیل دیا گیا ہے۔
الاقصیٰ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطین میں انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ منسوخ کرنا افسوسناک ہے اور اس کے نتیجے میں فلسطینی علاقے کو خالی کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے مسائل کو انتخابات کے بعد حل کیا جانا تھا مگر الیکشن ملتوی کرکے اداروں تشکیل نو اور دیگر حل طلب مسائل کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا التوا انہیں منسوخ کرنے اور فلسطینی قوم سے اس کا سیاسی حق غصب کرنے کے مترادف ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ القدس میں انتخابات کےانعقاد پر کوئی اختلاف نہیں بلکہ اختلاف اس بات پر ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے الیکشن ملتوی کرکے قابض دشمن کو خوش کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ تمام فلسطینی القدس کی جنگ اور القدس میں انتخابات کرانے کے عزم پر قائم ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل فلسطینی صدر محمود عباس نے رواں ماہ ہونے والے فلسطینی قانون ساز کونسل کے انتخابات غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اسرائیل بیت المقدس میںانتخابات کرانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے، اس لیے ہم فلسطین کے دوسرے علاقوں غرب اردن اور غزہ میں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے۔
حماس اور دوسری فلسطینی سیاسی جماعتوں نے محمود عباس کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ تحریک فتح کی ممکنہ شکست کے پیش نظر کیا گیا ہے۔