سچ خبریں:نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی حکمت عملی کو وسیع فضائی اور زمینی کارروائیوں سے تبدیل کر کے مزید ٹارگٹ حملوں میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس اخبار کے مطابق اسرائیلی حکام نے اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ ایک خفیہ گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حکومت کی کارروائیوں کا عبوری مرحلہ جنوری کے آخر تک ختم ہو جائے گا۔
اسرائیلی حکام کے دعوے اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن گزشتہ رات غزہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے ایجنڈے کے ساتھ مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ اسرائیلی آپریشن کے نئے مرحلے میں کم زمینی فوج اور فضائی حملے شامل ہوں گے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ نئے مرحلے میں غزہ کے اندر کام کرنے والے اسرائیلی اسپیشل فورسز کے چھوٹے گروپوں کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے، سرنگوں کو تباہ کرنے اور قیدیوں کو بچانے کے لیے مزید ٹارگٹ حملے شامل ہوں گے۔
پیر کو نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ہگاری نے کہا کہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، لیکن یہ عبوری مرحلہ جشن کے ساتھ نہیں ہو گا۔ کوئی اہم اعلان نہیں کیا جائے گا۔
صہیونی فوج کے اس اہلکار نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل غزہ میں فوجیوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری رکھے گا جس کا آغاز اس ماہ کے آغاز سے ہوا تھا۔ ان کے مطابق شمالی غزہ میں کارروائیوں کی شدت میں کمی آئی ہے اور اسرائیلی فوج بڑے پیمانے پر ہتھکنڈوں کے بجائے واحد حملوں کی تلاش میں ہے۔