سچ خبریں:لبنان کے پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کی تفصیلات کا ذکر کیا۔
النشرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کی تفصیلات کا ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کیسے صیہونیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتی ہے؟
نبیہ بری نے زور دیا کہ اگرچہ لبنان نے ابھی باضابطہ طور پر کسی نتیجے پر پیش رفت نہیں کی لیکن میں امریکی ایلچی آموس ہوکشٹائن کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی کے نکات کی یاد دہانی کروانا چاہتا ہوں، یہ اقدامات جنوبی علاقوں میں لبنانی فوج کی موجودگی اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے نفاذ کی تیاری سے متعلق ہیں۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ قرارداد 1701 کے مواد میں کوئی تبدیلی کا ارادہ نہیں ہے جو لکھا گیا ہے وہ حرف بحرف برقرار رہے گا۔
نبیہ بری نے 1559 قرارداد یا لیتانی دریا کے جنوب میں بین الاقوامی افواج کی تبدیلی کے حوالے سے ہوکشٹائن کی بات چیت کو مسترد کیا،انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی اور لبنانی فوج کی تعیناتی سے متعلق تمام نکات پر بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوکشٹائن اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے درمیان معاہدہ ہوتے ہی لبنان اس پر عملدرآمد کے لیے تیار ہوگا۔
مزید پڑھیں: جنوبی لبنان میں صیہونیوں کی حالت زار
نتن یاہو کی جنگ بندی درخواست سے پیچھے ہٹنے پر، نبیہ بری نے کہا کہ اب فیصلہ نیتن یاہو کے ہاتھ میں ہے۔