سچ خبریں:قطری نیوز چینل نے ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد انسانی ضروریات سے کہیں کم ہے، جس کی وجہ سے وہاں شدید بحران برقرار ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، جنگ بندی کے آغاز سے گیارہویں روز تک صرف 7926 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جو ضرورت سے کہیں کم ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خاص طور پرعارضی پناہ گاہیں فراہم کرنے والے ٹرک صرف 208 تھے، جبکہ پری فیب ہاؤسنگ اور موبائل ہومز شمالی اور جنوبی غزہ میں بالکل بھی نہیں پہنچائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بھیجی جانے والی امداد کی چوری
دو تہائی ٹرک صرف خوراک لے کر آئے، جبکہ ایندھن لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد صرف 197 رہی، جو شہری دفاع، میونسپل خدمات اور بجلی کی ترسیل کے لیے ناکافی تھی۔
ملبہ ہٹانے اور شہداء کے اجساد نکالنے کے لیے ضروری مشینری اور بھاری گاڑیاں نہیں پہنچائی گئیں نیز تعمیراتی سامان کی شدید قلت ہے، جس کی وجہ سے تباہ شدہ گھروں اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کا کام رکا ہوا ہے۔
شمسی توانائی کے پینل، جو بجلی کے بحران کے حل میں مدد دے سکتے ہیں، تاحال غزہ میں داخل نہیں کیے گئے۔
اسپتالوں کو درکار طبی سامان ناکافی ہے، جس کی وجہ سے زخمیوں اور مریضوں کا علاج مشکل ہو رہا ہے، در ایں اثنا شمالی غزہ میں پانی کا بحران سنگین ہو چکا ہے، کیونکہ 75 فیصد سے زائد پانی کے کنویں تباہ یا ناکارہ ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، غزہ میں نقدی اور غیر ملکی کرنسی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے، لیکن اس کے باوجود بینکوں میں کوئی مالی امداد نہیں بھیجی گئی، جس نے مقامی معیشت کو مفلوج کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں انسانیت کی موت دنیا کی نظروں کے سامنے
الجزیرہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر امدادی ترسیل میں نمایاں بہتری نہ آئی تو غزہ میں مزید تباہ کن انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے، جہاں پہلے ہی لاکھوں فلسطینی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔