سچ خبریں:صہیونی حکومت کے سابق وزیر جنگ بنی گانتز نے مقبوضہ سرزمینوں میں داخلی جنگ کے خطرے کے حوالے سے شدید انتباہ دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت اس وقت داخلی مسائل میں بری طرح پھنس چکی ہے،اُلٹرا آرتھوڈوکس صہیونی جیسے شدت پسند دائیں بازو کے صہیونیوں اور درمیانے و بائیں بازو کے گروپوں کے درمیان نظریاتی اختلافات نے اس حکومت کو داخلی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجرم نیتن یاہو اپنے ذاتی مفادات کے لیے ہمارے ساتھ کیا کر رہا ہے؟صیہونی آباد کار
بنی گانتز نے کہا کہ اس وقت ہم ایک ایسی صورت حال سے دوچار ہیں جہاں ہم ایک بیرونی جنگ سے داخلی جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب صہیونی حکومت کی انتہا پسند کابینہ نے ایسی پالیسیوں پر عمل شروع کیا ہے جنہوں نے مقبوضہ سرزمینوں میں عوامی غصے کو بھڑکایا ہے۔
اس کابینہ نے حماس کے قید میں موجود صہیونی فوجیوں کی حالت پر بھی توجہ نہ دی اور جنگ جاری رکھنے پر زور دے کر کئی اسرائیلی قیدیوں کی جان لی، جو غزہ میں بمباری اور تشدد کا شکار ہوئے۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی ریاست میں ایک اور طوفان آنے والا ہے؟ ممتاز عربی اخباروں کی سرخی
مزید برآں، یہ کابینہ اُلٹرا آرتھوڈوکس صہیونیوں کے لیے فوجی خدمات کے حوالے سے بھی متنازعہ پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے، جس پر اب اسرائیل کی عدالت عظمی نے ان کے لیے فوجی سروس کی درخواست کی ہے۔