مقبوضہ بیت المقدس (سچ خبریں) اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے مابین تصادم کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز فلسطینی عوام اور اسرائیلی فوج کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں 110 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ افراد نابلس کے جنوب میں، بیتا گاؤں میں صیہونی آبادکاروں کے ساتھ تصادم کے دوران زخمی ہوئے ہیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے "جبل صبیح” میں شہید ہونے والے 15 سالہ "محمد سعید حمایل” نامی ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کے کچھ گھنٹوں بعد یہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حماس کے ترجمان طارق سلمی نے صیہونی دہشت گردی پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خون ہر گز ضائع نہیں ہوگا اور قابض صہیونیوں کو اپنے گھیرے میں لے گا اور ایک ایک ایسی جنگ ہوگی جس کے بعد تل ابیب کی دہشت گردی رک جائے گی۔
فلسطینی ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صیہونی فوج نے جبل صبیح کے علاقے میں ایک نیا قصبہ تعمیر کرنے کے صیہونی حکومت کے اقدام کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر گولیاں اور آنسو گیس فائر کیئے جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جمعرات کی صبح نیوز ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ مغربی کنارے کے شمال مغرب میں واقع جینن شہر میں فلسطینی اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز اور صہیونی فوج کے مابین ہونے والی جھڑپ میں دو فلسطینی شہید ہوگئے۔
دریں اثنا نیوز ذرائع نے بدھ کی شب یہ بھی اطلاع دی ہے کہ صہیونی دہشت گردوں نے مغربی کنارے کے شمال میں مشرقی شہر نابلس پر حملہ کیا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل فلسطین کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں صہیونی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے کے رہائشیوں، اور مسجد اقصیٰ پر حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو صورتحال کو خراب کرکے اقتدار میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں فلسطینی نوجوانوں اور صیہونی حکومت اور آبادکاروں کے درمیان جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں جبکہ مقبوضہ فلسطین کے عرب شہروں میں بھی بڑے پیمانے پر جھڑپیں ہوچکی ہیں۔