سچ خبریں:ایک صہیونی نیوز چینل نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں حساس معلومات کی منتقلی اب الیکٹرانک آلات کے بجائے روایتی طریقے سے کی جا رہی ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی چینل کان نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر سے انتہائی خفیہ معلومات کے افشا ہونے کی بڑی رسوائی پر روشنی ڈالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کی ڈیٹنگ ویب سائٹس سے حساس معلومات کا افشا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خفیہ معلومات کے بارہا افشا ہونے کی وجہ سے سکیورٹی اور فوجی ادارے الیکٹرانک آلات کے ذریعے معلومات کی منتقلی روکنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اب ان معلومات کو صرف روایتی طریقوں، یعنی لفافوں اور مخصوص افراد کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے۔
امریکی ویب سائٹ آکسیوس نے اطلاع دی کہ صہیونی فوج نے نیتن یاہو کے قریبی افراد کی گرفتاری کے بعد اس معاملے میں تحقیقات کی درخواست کی ہے۔
آکسیوس نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کیا نیتن یاہو ان معلومات کے افشا ہونے سے آگاہ تھے یا اس میں ان کا کوئی کردار تھا؟
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت کے انتہائی حساس جاسوسی مرکز کی سلامتی کی خلاف ورزی
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس خفیہ معلومات کے افشا ہونے سے غزہ جنگ کے مقاصد کو نقصان پہنچا ہے اور یہ رسوائی اسرائیلی جاسوسی اداروں اور نیتن یاہو کے درمیان بے اعتمادی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔