غزہ (سچ خبریں) حماس نے اسرائیل کو شدید دھمکی دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل یہ جان لے کہ جنگ کے دوران جو کچھ ہوا وہ ایک چھوٹی سی فوجی مشق تھی اور اگر وہ اپنی تباہی چاہتا ہے تو بیت المقدس میں اپنے منصوبوں کو نافذ کرے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے کہ ایک منٹ میں 200 کیلومیٹر تک مار کرنے والے سیکڑوں میزائل فائر کر سکتے ہیں۔
تحریک حماس کے رہنما یحیی السنوار نے غزہ میں داخلی اور غیر ملکی نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے بعد مزاحمت کی طاقت ذرہ برابر بھی متاثر نہيں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ ہر منٹ پر 100 سے 200 کیلومیٹر تک مار کرنے والے سیکڑوں میزائل اسرائیل پر مار سکتی ہے اور جنگ کے آخری مرحلے میں یہ امکان پیدا ہو گیا تھا کہ تل ابیب کی جانب 300 کیلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل فائر کئے جائیں لیکن جنگ بندی کا احترام کرتے ہوئے یہ کاروائی روک دی گئی۔
غزہ میں تحریک حماس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مزاحمت نے اسی وقت سے جب غاصبوں نے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی، پوری طاقت کے ساتھ میزائل اور آگ کے ذریعے اپنا مقصد بیان کر دیا تھا تاکہ پوری دنیا کی سمجھ میں آ جائے کہ مسجد الاقصیٰ میں ایسے مرد ہیں جو اس کی حمایت کرتے ہیں۔
تحریک حماس کے اس سنیئر رہنما نے صیہونی حکومت کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کو جان لینا چاہئے کہ جنگ کے دوران جو کچھ ہوا وہ ایک چھوٹی سی فوجی مشق تھی اور اگر وہ اپنی تباہی چاہتی ہے تو بیت المقدس میں اپنے منصوبوں کو نافذ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ علاقوں میں 10 ہزار سے زائد شہادت پسند افراد ہيں جو مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کے حملے کی صورت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران اسرائیل کی خفیہ ایجنسی بری طرح ناکام رہی اور دشمن کے دعوؤں کے برخلاف غزہ میں ہماری 500 کیلومیٹر سے زائد سرنگیں ہیں۔