سچ خبریں:جرمنی کے چانسلر اولاف شولٹس نے ان شامی مہاجرین کی ملک میں قیام کی حمایت کی ہے جو تعلیم یافتہ اور ہنر مند ہیں، جبکہ باقی مہاجرین کو شام واپس جانے کی ترغیب دلائی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے چانسلر نے زور دیا کہ ترقی یافتہ مغربی ممالک ہمیشہ سے ترقی پذیر ممالک کے ماہرین اور تعلیم یافتہ افراد کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں، اور غیر ہنر مند افراد کو قبول کرنے سے گریز کرتے ہیں، یہ رجحان شامی پناہ گزینوں کے معاملے میں بھی واضح ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شامی مہاجرین کے ساتھ یونان کا غیرانسانی سلوک
شولتس نے اپنی سوشل میڈیا پروفائل پر کہا کہ کئی شامی باشندے اس وقت کامیابی سے جرمن معاشرے میں ضم ہو چکے ہیں، صرف صحت کے شعبے میں تقریباً 5000 شامی ڈاکٹر جرمنی کے اسپتالوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں کچھ تبصرے شامی نژاد شہریوں کے لیے باعث تکلیف بنے ہیں، میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جو کوئی بھی جرمنی میں کام کر رہا ہے اور ہماری معاشرت میں اچھی طرح ضم ہو چکا ہے، ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، جرمنی اس کا وطن ہے، اور یہ بات کہنے کی بھی ضرورت نہیں۔
شولٹس نے یہ بھی کہا کہ کچھ شامی پناہ گزین اپنے وطن واپس جانے کی امید رکھتے ہیں، جب حالات اجازت دیں گے ہم ان کی واپسی کی حمایت کریں گے۔
مزید پڑھیں: ہم شامی مہاجرین کو ان کے ملک واپس بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں:اردگان
واضح رہے کہ جرمنی اس وقت 10 لاکھ سے زائد شامی مہاجرین کا میزبان ہے، برلن ان پناہ گزینوں میں سے تعلیم یافتہ اور ہنر مند افراد کو جرمنی میں برقرار رکھنے اور باقی کو شام واپس بھیجنے کے لیے کوشاں ہے۔